پاکستان حالات کا جائزہ لے کر طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کریگا

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ 22 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں جموں و کشمیر کے تنازعے جو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر طویل ترین غیر حل شدہ تنازعات میں سے ایک ہے سمیت متعدد علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان کی معاشی بحالی کے لئے نگران حکومت کی طرف سے کئے گئے نمایاں اقدامات ، مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کی کوششوں کےبارے میں تفصیلی روشنی ڈالیں گے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم پائیدار ترقیاتی اہداف کے بارے میں سربراہ اجلاس اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے زیرا ہتمام دوسرے اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں بھی شرکت کریں گے۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کےاجلاس کے موقع پر مختلف ملکوں کے اپنے ہم منصبوں، عالمی تنظیموں، عطیات دینے والے اداروں کے سربراہوں اور کاروباری شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے ایک سوال کے جوا ب میں کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق کیا جائے گا۔ پاکستان اور افغانستان راہداری تجارت کے معاہدہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اس پر نیک نیتی کے ساتھ عمل پیرا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس تجارتی راہداری معاہدے کے غلط استعمال سے متعلق کچھ تحفظات ہیں جن کے بارے میں افغان حکام سے بات چیت کی جائے گی۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان کی طرف سے سلامتی کے حوالے سے تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبوری افغان حکومت کےلئے یہ ضروری ہےکہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔