خالصتان ریفرنڈم، کینیڈا میں سکھوں نے ووٹوں کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا

ٹورنٹو:کینیڈا میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں سکھوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی حالانکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران اپنے کنیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کوان کے ملک میں سکھوں کی سرگرمیوں کے بارے میں نئی دہلی کی شدید تشویش سے آگاہ کیاتھا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خالصتان کی حمایت کے لیے ووٹنگ اتوار کو برٹش کولمبیا کے صوبے سرے میں گرو نانک گوردوارے میں منعقد ہوئی جہاں اس کے سابق صدر ہردیپ سنگھ نجر کو جون میں گولی مار کرقتل کر دیا گیا تھا۔گلوبل نیوز چینل نے رپورٹ کیا کہ خالصتان نواز گروپ سکھز فار جسٹس (SFJ)نے جس نے ریفرنڈم کا اہتمام کیاتھا، کہا کہ ریفرنڈم میں 100,000سے زائد افراد نے شرکت کی۔ ایس ایف جے کے ڈائریکٹر جتندر گریوال نے وینکوور میں قائم نیوز چینل کو بتایا کہ ٹرن آئوٹ سے پتہ چلتا ہے کہ خالصتان کا مسئلہ لوگوں کے کسی خاص گروہ کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جو بہت سے سکھوں کے دل و دماغ پر چھایا ہواہے۔