خواتین کی مالی شمولیت کو بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں

کراچی:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کے بینکاری اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ خواتین کی مالی شمولیت کو مزید بڑھانے کے ساتھ ساتھ بینکنگ سیکٹر میں صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔ بینکنگ سیکٹر کو خواتین اور خصوصی افراد کو آسان اور قابل رسائی مالیاتی خدمات کی فراہمی کے علاوہ روزگار کے مزید مواقع اور فنانسنگ کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ملازمت کے دوران تربیت فراہم کرنے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار گورنر ہائوس سندھ میں مختلف بینکوں کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں خواتین اور خصوصی افراد کی مالیاتی شمولیت کے اقدامات پر پیشرفت کے ساتھ ساتھ روزگار اور مالیاتی مواقع کو یقینی بنانے کے اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔جائزہ اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سینئر حکام اور مختلف کمرشل بینکوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز نے شرکت کی۔ اقتصادی سرگرمیوں میں خواتین کی بامعنی شرکت کو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ خواتین کھاتہ داروں اور بینکنگ سیکٹر کی ملازمتوں میں ان کے حصہ میں پچھلے سالوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صنفی مساوات کو فروغ دینے اور بینکنگ سیکٹر اور دیگر معاشی سرگرمیوں میں خواتین اور معذور افراد کی شمولیت کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر میں خصوصی افراد کے لیے ملازمتیں تیار کی جا سکتی ہیں اور بینک اکائونٹس کھولنے کے عمل کو مزید آسان بنایا جانا چاہیے۔ صدر مملکت نے دنیا بھر میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بینکنگ انڈسٹری کو جدید ترین آئی ٹی ٹولز کو بروئے کار لاتے ہوئے بدلتے ہوئے حالات کے مطابق چلنا ہوگا۔انہوں نے بینکنگ فراڈ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور بینکوں کے حفاظتی طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بینکنگ صارفین کے مفادات کا موثر تحفظ کیا جاسکے۔ صدر نے بینکوں سے کہا کہ وہ اپنے صارفین کو پیش کی جانے والی مختلف سہولیات اور مالیاتی مصنوعات کے بارے میں بیداری پیدا کریں اور ساتھ ہی ان کے بینکنگ مسائل کو تیزی سے حل کریں۔سٹیٹ بینک کے عہدیداروں اور کمرشل بینکوں کے سربراہان نے صدر مملکت کو بتایا کہ برانچ لیس بینکنگ، اکائونٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانے، خاص طور پر خواتین اور خصوصی افراد کے لیے بینکوں میں نوکریاں اور برابری پر بینکنگ جیسے اقدامات کے نتیجے میں خواتین اکائونٹس ہولڈرز کے تناسب میں اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ بینکنگ سیکٹر میں معذوری کے 2 فیصد کوٹے کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔