پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے

رسالپور:گران وزیر اعظم انوارالحق نے کہا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے پی اے ایف اصغر خان اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی اے ایف میں بطور آفیسر آپ کے سفر کا آغاز ہے، آپ نے اس معروف ایئر فورس اکیڈمی میں اچھی تربیت حاصل کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ پورے عزم اور لگن کے ساتھ مستقبل کے چیلنجز پر قابو پالیں گے۔نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پی اے ایف کی شاندار وراثت کے محافظ ہونے کے ناطے آپ اس قوم کی امیدیں اپنے نوجوان کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں اور اس لئے آپ کو جدید ترین ٹیکنالوجی، جدید تصورات اور جدید جنگ سے متعلق موجودہ رجحانات سے باخبر رہنے کے لئے سخت محنت کرنی چاہئے۔انوارالحق نے پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی دور اندیش قیادت، پاک فضائیہ بالخصوص آرٹیفیشل انٹیلی جنس، سائبر، سپیس اور نائیکی کے شعبوں کو سراہا جبکہ نگران وزیر اعظم نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں و کشمیر کے معصوم لوگوں کے خلاف جاری مظالم کو بھی اجاگر کیا۔انوارالحق نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور تمام ملکوں خصوصاً ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ روابط برقرار رکھنے کا خواہاں ہے جبکہ پاکستان کی مسلح افواج تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مکمل طورپر تربیت یافتہ اور پیشہ ورانہ صلاحیت کی حامل ہیں۔نگران وزیر اعظم انوارالحق نے مزید کہا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں، پاکستان ہتھیاروں کی کسی دوڑ میں حصہ نہیں لے گا تاہم ہم ٹیکنالوجی میں رونما ہونے والی تیز ترین تبدیلیوں کے باعث کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے جنگ کی بدلتی صورتحال سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ جاری رکھیں گے۔