کوئٹہ میں جاری نیشنل گیمزمیں پاک آرمی کو بدستور برتری حاصل

کوئٹہ:بلوچستان میں 34ویں نیشنل گیمز کادوسرا مرحلہ اختتام کی جانب گامزن ہے دو دہائیوں بعد بلوچستان میں ہونے والے ایونٹ کا آغاز 10مئی سے ہوا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 34ویں نیشنل گیمز کا باضابطہ افتتاح کیا۔ایونٹ میں ملک بھر سے 6ہزار سے زائد اتھلیٹ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کی تکمیل پرمجموعی طور سے 315میڈلز کا فیصلہ ہوا۔پاک آرمی پہلے، واپڈا دوسرے اور نیوی تیسرے نمبر پر رہی۔ ایونٹ میں پاکستان بھر سے کھلاڑیوں کی بڑی تعداد نے صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا اور ایونٹ کو چار چاند لگادئیے خاص طور پر پاک آرمی کے کھلاڑیوں کی کارکردگی قابل تعریف ہے اور مسلسل کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے نیشنل گیمز کے انعقاد سے پاکستان کو مستقبل میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ ملے گا جبکہ ایونٹ میں شامل کئی ایسے کھیل جو گمنامی کا شکار ہوچکے تھے وہ ایک مرتبہ دوبارہ زندہ ہوجائیں گے اور ان سے وابستہ کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کا بھرپور موقع ملے گا دوسری جانب ایونٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نظر دوڑائی جائے توآرمی کے نعیم اختر اور واپڈا کی عشاء عمران نیشنل گیمز کے تیز ترین ایتھلیٹس بن گئے۔جبکہ نیشنل گیمز کے ایتھلیٹکس ایونٹ کے پہلے روز آرمی کی برتری قائم رہی، میڈل بورڈ پر آرمی 7 گولڈ، 6 سلور اور 2 کانسی کے تمغوں کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔واپڈا 5 گولڈ، 5 سلور اور 4 کانسی کے تمغوں کے ساتھ دوسرے، ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک گولڈ، 2 سلور اور 4 کانسی کے تمغوں کے ساتھ تیسری پوزیشن پر رہے جبکہ سندھ، ایئر فورس اور نیوی نے ایک، ایک کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔نیشنل گیمز کے ایتھلیٹکس میں پہلے دن کے ایونٹس مکمل ہوگئے، ویمن 100 میٹر ریس میں واپڈا کی عشاء عمران نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔عشاء عمران نے فاصلہ 11 اعشاریہ 15 سیکنڈز میں طے کرکے گولڈ میڈل جیتا، انہوں نے نیشنل گیمز 2023 کی تیز ترین ایتھلیٹ کا اعزاز حاصل کیا۔آرمی کی تحمین خان نے 11 اعشاریہ33 سیکنڈز میں فاصلہ طے کرکے چاندی کا تمغہ جیتا۔واپڈا کی عروج خان نے 11 اعشاریہ 78 سیکنڈز میں فاصلہ طے کرکے کانسی کا تمغہ جیتا۔ مینز کے 100 میٹر ریس میں آرمی کے نعیم اختر نے گولڈ میڈل حاصل کیا، نعیم اختر نے نیشنل گیمز 2023 کے تیز ترین ایتھلیٹس کا اعزاز اپنے نام کیا۔واپڈا کے گوہر شہباز نے چاندی اور ایچ ای سی کے علی احمد نے کانسی کا تمغہ جیتا۔شاٹ پٹ مینز میں آرمی کے جمشید نے گولڈ میڈل جیتا، انہوں نے 16 اعشاریہ 49 میٹر دور گولہ پھینک کر پہلی پوزیشن لی۔واپڈا کے زوہیب نے چاندی اور واپڈا کے ہی بلال شاہد نے کانسی کا تمغہ جیتا۔400 میٹر مینز ہرڈل میں عبدالرزاق نے گولڈ میڈل جیتا، انہوں نے فاصلہ 51 اشاریہ 31 سیکنڈز میں طے کرکے پہلی پوزیشن لی۔آرمی کے شاہد رمضان نے چاندی اور واپڈا کے اسامہ بشیر نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔مینز لانگ جمپ میں آرمی کے افضل نے گولڈ میڈل جیتا، افضل نے 7 اشاریہ 47 میٹر لمبی جمپ لگا کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔آرمی کے کاشف نے چاندی اور ایچ ای سی کے فراز خان نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ مینز 5000 میٹر ریس میں واپڈا کے محمد اختر نے گولڈ میڈل اپنے نام کیا،محمد اختر نے پانچ ہزار میٹر کا فاصلہ 15 منٹ 32 سیکنڈز 80 میں طے کرکے پہلی پوزیشن لی، واپڈا کے سہیل عامر نے چاندی، نیوی کے علی حسن نے کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔ ویمنز ہائی جمپ میں واپڈا کی رباب انصاری نے گولڈ میڈل جیتا، واپڈا کی نورین فاطمہ نے چاندی اور ایچ ای سی کی امتل نے کانسی کا تمغہ جیتا۔800 میٹر ویمنز میں واپڈا کی رابعہ عاشق نے گولڈ میڈل جیتا، آرمی کی روبیلا نے چاندی اور ایچ ای سی کی سونینا مصور نے کانسی کا تمغہ جیتا۔جبکہ11 برس کی عمر میں نیشنل گیمز میں 7 گولڈ میڈلز سمیت 12 میڈلز جیتنے والی سوئمر کرن خان اب نیشنل گیمز میں ماں بننے کے بعد کم عمر سوئمرز کے ساتھ مقابلہ کر رہی ہیں۔5 ہفتے قبل کرن خان دوسری مرتبہ ماں بنیں، وہ کہتی ہیں کہ سوئمنگ میں تاریخ بنانا چاہتی ہوں تاکہ زیادہ سے زیادہ لڑکیاں اس کھیل کی طرف آئیں اور ماں بننے کے بعد کھیل کو جاری رکھیں۔، اولمپین کرن خان بہن اولمپین بسمہ خان کے ساتھ پاکستان آرمی کی نمائندگی کر رہی ہیں، انہوں نے 50 میٹر بٹر فلائی میں سلور میڈل جیتا۔ اولمپین کرن خان نے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ تجربہ کار ہونے کا فائدہ تو ہے لیکن نئی سوئمرز کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے محنت بھی کرنا پڑتی ہے، بسمہ خان پاکستان کا مستقبل ہے وہ بہترین سوئمر ہے، ہم دونوں بہنیں ایک ٹیم میں ہیں جس کا ایک دوسرے کو فائدہ ہوتا ہے، مجھے اچھا لگتا ہے کہ آج کے بچوں کے ساتھ مقابلوں کروں اور ان تک پہنچوں۔کرن خان نے بتایا کہ دوبارہ سوئمنگ پول میں واپسی پر بہت اچھا لگ رہا ہے، میں نئی سوئمرز کا مقابلہ کر کے انجوائے کر رہی ہوں، میں 5 ہفتے قبل ہی دوسری مرتبہ ماں بنی ہوں، میرا پیغام یہی ہے کہ ماں بننے کے بعد کھیل کو مت چھوڑیں، مجھے فیملی کی بہت سپورٹ حاصل ہے، میرے شوہر اور والد بہت ساتھ دیتے ہیں، میں نے تاریخ رقم کرنا ہے، پہلے کم عمر ی میں تاریخ بنائی اور اب پھر بنانا ہے، اب میں نے مدر ایتھلیٹس کے لیے مثال بننا ہے کہ وہ متحرک رہیں اور کھیل کو نہ چھوڑیں۔اولمپین بسمہ خان نے کہا کہ کرن خان کو جب گولڈن گرل کا خطاب ملا تھا تب میں پیدا بھی نہیں ہو ئی تھی اور اب میں ان کے ساتھ مقابلہ کرتی ہوں انٹر نیشنل اور نیشنل مقابلوں میں حصہ لیتی ہوں، مجھے بہت اچھا لگتا ہے، مجھے ان سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے، وہ ماں بننے کے بعد کھیل جاری رکھے ہو ئے ہیں جو کہ سب کے لیے مثال ہے جبکہ نیشنل گیمز رسہ کشی میں پاکستان ریلویز ٹائٹل کے دفاع میں کامیاب تائیکوانڈو میں پاکستان آرمی کے 31 طلائی تمغے میڈلز ٹیبل پر آرمی کے تمغوں کی ڈبل سنچری واپڈا کی دوسری اور نیوی کی تیسری پوزیشن حاصل کی، نیشنل گیمز کے جوڈو اور روئنگ کے مقابلے آرمی کی برتری کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئے۔جوڈو میں آرمی نے 11 گولڈ میڈلز جیتے جبکہ روئنگ میں 16 سونے کے تمغوں کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔جوڈو ایونٹ کے آخری روز آرمی نے مزید دو گولڈ میڈل جیتے، اولمپئن شاہ حسین شاہ نے اپنا دوسرا گولڈ میڈل سو کلوگرام سے زائد کی کیٹیگری میں حاصل کیا جبکہ اسلام آباد میں روئنگ کے مقابلے بھی آرمی کے نام رہے جس نے 16 گولڈ میڈلز حاصل کیے، واپڈا نے 8 گولڈ میڈلز کے ساتھ دوسری جبکہ نیوی نے تین گولڈ میڈلز کے ساتھ روئنگ مقابلوں میں تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ نیشنل گیمز جیولن تھرو فائنل میں پاکستان واپڈا کے ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیت لیا۔ارشد ندیم نے تیسری باری میں 78 پوائنٹس صفر دو میٹر دور جیولن تھرو کی۔ارشد ندیم نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سرجری کے بعد صرف ایک ماہ ٹریننگ کی، نیشنل گیمز میں صرف گولڈ کی تیاری کی تھی، کامن ویلتھ گیمز اور اسلامک گیمز کے بعد سرجری کے عمل سے گزرا۔انہوں نے کہا کہ سرجری کے بعد کم بیک کیا، اب گولڈ میڈل لینے سے حوصلہ ملا ہے، آئندہ ماہ ٹریننگ کے لیے جرمنی جارہا ہوں، اگست میں ورلڈ چیمپئن شپ پھر ایشین گیمز اور پیرس اولمپکس جیسے بڑے ایونٹ ہیں۔قومی ایتھلیٹ نے کہا کہ ساری توجہ پیرس اولمپکس پر ہے، خود کو مکمل فٹ رکھنے کی بھرپور کوشش ہوگی جبکہ نیشنل گیمز ویمن ویٹ لفٹنگ میں آرمی نے تین، واپڈا نے دو گولڈ جیت لئے۔خواتین کی 49 کلوگرام کیٹیگری میں واپڈا کی شفیق وحید نے 137 کلو وزن اٹھاکر گولڈ میڈل جیتا۔ آرمی کی نور فاطمہ نے سلور اور پنجاب کی خدیجہ نے برانز میڈل جیتا۔خواتین کی 55 کلوگرام کیٹیگری میں آرمی کی ندا فاطمہ نے گولڈ، سندھ کی ارجمند نے سلور اور واپڈا کی سیبیل سہیل نے برانز میڈل جیتا۔نعیم اختر اور عشاء عمران نیشنل گیمز 2023 کے تیز ترین ایتھلیٹس بن گئے۔ ویرونیکا سہیل نے خواتین کی 59 کلوگرام کیٹیگری میں واپڈا کیلئے گولڈ، سندھ کی رابعہ نے سلور اور کے پی کی نفیسہ نے برانز میڈل جیتا۔64 کلوگرام ویٹ کیٹیگری میں آرمی کی خدیجہ وحید نے گولڈ میڈل جیتا، انہوں نے مجموعی طور پر 146 کلوگرام وزن اٹھایا۔واپڈا کی صائمہ شہزاد نے 64 کلوگرام میں سلور اور پنجاب کی عائشہ ممتاز نے برانز میڈل جیتا۔76 کلوگرام میں آرمی کی سونیا عظمت 150 کلوگرام وزن اٹھاکر ٹاپ پر رہیں۔واپڈا کی ٹوئنکل سہیل نے سلور، پنجاب کی نور طاہر نے برانز میڈل جیتا۔