اداروں کو نشانہ بنانے والے ملک کے خیر خوا ہ نہیں

گوجرانوالہ:چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیراعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی ومشرقی وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ہمارا دین ،ہمارا وطن اور ہماری فوج یہ ہماری ریڈ لائن ہے کسی کے لیے کوئی شخصیت یا ادارہ ریڈ لائن ہوگا لیکن ہماری ریڈلائن ہمارا دین ،وطن اور سلامتی کے ادارے ہیں۔گوجرانوالہ میں علما مشائخ کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ دین کی بنیاد پر ہمیں یہ وطن ملا ہے ہماری فوج کی اساس ،ایمان تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ ہے میرا فوجی کسی بھی بارڈر پر کھڑا ہے وہ اللہ سے شہادت مانگتا ہے ، ہمیں شخصیات سے اختلاف ہو سکتا ہے پاکستان کی فوج ،عسکری قیادت اور سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنانے والے اس ملک کی خیر خواہی نہیں کر رہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک بیانیے کے تحت پاک فوج اور اسکی قیادت کوٹارگٹ کیا گیا جس کا نتیجہ ہم نے نومئی کو دیکھا ۔کیا کوئی مسلمان یا انسان مسجد کو جلانے کا تصور کرسکتا ہے؟ جناح ہاوس کی مسجد کو جلانے والے کون لوگ تھے جن لوگوں نے شہد ا کی یادگاروں ،جناح ہاوس ،جی ایچ کیو پر حملہ کیا، ان کے خلاف مدعی پاکستانی قوم ہے ،پاکستان کے تمام مکاتب فکرکے علما و مشائح مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کو فوری گرفتارکیا جائے ،کسی بے گناہ کو سزا نہیں ہونی چاہیے اور نہ کسی گناہ گار کو چھوڑنا چاہیے ۔جی ایچ کیو،جناح ہاوس،فضایہ کی ائیر بیس اور شہدا کی یادگاروں پر حملہ آور ہوئے ان کے لیے نرم گوشہ رکھنے والوں کےخلاف بھی تحقیقات ہونی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے میں ہمارے اکابرین اور قوم نے قربانیاں اس لیے دیں تھیں کہ اس ملک میں زلمے خلیل زاد جیسے غدار اپنا حکم چلائیں ،زلمے خلیل زاد کو افغانستان کی کبھی یاد نہیں آئی لیکن نو مئی کے بعد ایسے ہر روز پاکستان کی یاد آرہی ہے جو اپنے ملک کا غدار ہو وہ پاکستان کے سپہ سالار کے حوالے سے کیسے بات کرسکتا ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان زلمے خلیل زاد کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر اس کی پاکستان آمد پر پابندی لگائے۔انہوں نے کہا کہ اس قوم نے ،اس فوج نے ،سیاستدانوں اور مذہبی لیڈروں نے باہمی اتحاد سے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا ہے ،پاکستان کی ایٹمی قوت اس ملک کے فوج اور سیاسی و مذہبی قیادت کے اتحاد کے نتیجے میں وجود میں آئی ،ہم اسلامی دنیا میں پہلی ایٹمی قوت ہیں ،اگر ہم ایٹمی قوت بن سکتے ہیں تو معاشی لحاظ سے مضبوط کیوں نہیں ہو سکتے ۔ایک شہید کے والد نے کہا کہ بیٹے کی شہادت پر خوش تھا لیکن نومئی کو جب بیٹے کی تصویر پر پاوں مارے گئے میں اس دن رویاجنھوں نے اپنا خون اس وطن کے لیے دیا اگر تم ان کی یادگاروں کی توہین کروگے تو تمھارا بھی کوئی تقدس نہیں کرے گا یہ مکافات عمل ہے جو ہو رہا ہے تم نے جو نو مئی کو کیا وہ قوم اب تم سے کر رہی ہے ،شہدا کے لواحقین سے کہنا چاہتاہوں پوری قوم آپ کے ساتھ ہے ،پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں مل بیٹھ کر معاملات کو مذاکرات سے حل کریں ،تحریک انصاف کی قیادت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ نومئی کی مذمت نہ کرے بلکہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف حکومت کا ساتھ دے جنھوں نے جناح ہاوس کی مسجد ،جی ایچ کیو،یا شہدا کی یادگاروں کا خیال نہیں کیا وہ کسی جماعت کے لیے ناسور تو ہو سکتے ہیں کارکن نہیں ہوسکتے، ہم نے ضیا الحق کے دور میں احتجاج کی سیاست کی ، ہمیں اس ملک کی سلامتی ہر چیز سے زیادہ عزیز ہے ۔