بلوچستان میں 19 سال بعد نیشنل گیمز کا انعقاد

کوئٹہ:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 19 سال بعد نیشنل گیمز کا انعقاد خوش آئند ہے، حکومت پاکستان نوجوانوں کی کھیلوں میں استعداد کار بڑھانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی، وہی قوم ترقی کرتی ہے جو تعلیم سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے، پاکستانی قوم کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے، اس کو بروئے کار لا کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلوں میں ہر میدان میں پاکستان کا نام بلند کر سکتے ہیں اس کیلئے بنیادی شرط مواقع کی فراہمی اور استعداد کار میں اضافہ ہے، 9 مئی کے واقعات قابل مذمت اور اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی تاکہ ایسے واقعات قیامت تک دوبارہ نہ ہوں، دشمن 75 سال میں وہ کام نہ کر سکا جو عمران خان نے کر دیا ، 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 34ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کر دیا جس میں 32 مختلف کھیلوں میں 6 ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہیں۔ پیر کو وزیراعظم نے کوئٹہ میں 34ویں نیشنل گیمز کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں جبکہ گورنر بلوچستان عبدالولی خان کاکڑ اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو بھی موجود تھے۔ بلوچستان میں نیشنل گیمز 19 سال بعد منعقد ہو رہی ہیں۔ وزیراعظم کو نیشنل گیمز میں شامل کھلاڑیوں کی جانب سے سلامی پیش کی گئی۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ کھلاڑیوں نے اپنی محنت اور قابلیت سے نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کے سرسبز ہلالی پرچم کو اپنی کامیابیوں سے مزید سربلند کیا، وفاقی حکومت اور پوری قوم کی جانب سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، گورنر، وزیراعلیٰ اور انتظامی کمیٹی کو اس شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سکیورٹی کے بہترین اقدامات اٹھائے، ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ 19 سال بعد نیشنل گیمز بلوچستان میں منعقد ہو رہی ہیں، یہ مبارک دن ہے، یہ گیمز اس شہر میں ہو رہی ہیں جہاں قائداعظم 1948ء میں تشریف لائے اور اس تاریخی شہر میں نیشنل گیمز کا انعقاد پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا عظیم شاہکار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے، اس کو بروئے کار لا کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلوں میں ہر میدان میں پاکستان کا نام بلند کر سکتے ہیں اس کیلئے بنیادی شرط مواقع کی فراہمی اور استعداد کار میں اضافہ ہے، حکومت پاکستان نے ماضی کی طرح جس طرح لیپ ٹاپ تقسیم کئے، دانش سکول بنائے، کھیل کے میدانوں کو آباد کیا، کامیابیاں حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا، اسی طرح کھیلوں کے میدانوں میں بھی وفاقی حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی، وہی قوم توانا ہوتی ہے جس کے نوجوان صحت مند اور توانا ہوں، تعلیم کے زیور سے آراستہ قوم ہی ترقی کرتی ہے جس طرح بلوچستان اور پورے پاکستان کو عظیم قربانیوں کے نتیجہ میں امن کا گہوارہ بنایا گیا،آج سے 15،20 سال پہلے دہشت گردی سے پاکستان کا کوئی علاقہ محفوظ نہیں تھا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس کا قلع قمع کرنے کا فیصلہ کیا اور ہمارے ان سپوتوں نے قربانیاں دیں جس طرح پاکستان کیلئے قربانیاں دی گئیں، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہماری افواج اور سکیورٹی اداروں نے بھرپور قربانیاں دی ہیں، آرمی پبلک سکول پشاور، جی ایچ کیو پر حملے ہوئے، ایک منظم دہشت گردی کی لہر نے پورے پاکستان کو اپنی لیپٹ میں لے لیا تھا تب یہ فیصلہ ہوا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنا ہے، یہ اﷲ کا خاص کرم ہے کہ ان عظیم قربانیوں کے طفیل دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کرکے ان کا خاتمہ کیا، ابھی بھی یہ کہیں کہیں سر اٹھاتے ہیں لیکن ان کا سر ضرور کچلا جائے گا، ہمارے شہداء نے قوم کی حفاظت اور امن کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پوری قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے، ان شہداء کیلئے ہمیشہ دعا اور ان کی حرمت کرنی چاہئے، ان کی وجہ سے پاکستان امن کا گہوارہ بنا، دشمن پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے حالیہ واقعات تکلیف دہ ہیں، جس طرح لاہور میں جناح ہائوس، زیارت میں قائداعظم کی رہائش گاہ تباہ کی گئی یہ کام دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کا ہے، کوئی محب وطن یہ کام نہیں کر سکتا، جس طرح ریڈیو پاکستان کا 1947ء سے آج تک کا ریکارڈ جلایا گیا، اس ریڈیو پاکستان سے آزادی کی نوید سنائی گئی، جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملہ کیا گیا یہ صریحاً وطن دشمنی اور دہشت گردی ہے، یہ کھلاڑی ہمارا مستقبل ہیں، دشمن 75 سال میں وہ کام نہ کر سکا جو 9 مئی کو ایک دلخراش واقعہ کی صورت میں پورے پاکستان میں پیش آیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے اقدامات اٹھانا ہوں گے کہ قانون و آئین کے دائرہ میں تاقیامت اس طرح کے واقعات نہ ہوں اور جن لوگوں نے یہ مذموم حرکت کی اور پاکستان کے شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی یہ کسی طور پر قابل قبول نہیں، یہ اقدام ہمیشہ قابل مذمت اور 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قانون حرکت میں آئے گا اور ان کو گرفت میں لے گا اور آئین و قانون کے مطابق ان واقعات میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی تاکہ قیامت تک کوئی اس طرح کی دوبارہ جرأت نہ کر سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ آج کا شاندار ایونٹ قومی یکجہتی کا مظہر ہے، یہ پاکستان کو ہر شعبہ میں عظیم تر بنانے کا عزم اور جذبہ ہے، ہم اپنے نوجوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان سے وعدہ کرتے ہیں تمام دستیاب وسائل ان کے قدموں میں نچھاور کریں گے، یہ پاکستان کا مستقبل ہیں