سرینگرمیں گروپ 20اجلاس، بھارت کو شدید شرمندگی کاسامنا

سرینگر:بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکے متنازع علاقے میں آج سے شروع ہونیوالے گروپ بیس کے اجلاس میں متعددملکوں نے اپنی شرکت کی تصدیق نہیں کی جس سے بھارت کو شدید شرمندگی کاسامناہے۔بھارتی حکومت نے اعلان کیاہے کہ ترکیہ، سعودی عرب اورمصرنے اجلاس میں اپنی شرکت کی تصدیق نہیں کی جس سے ان کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کاعندیہ ملتاہے۔چین بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ متنازع علاقے میں گروپ بیس کے سیاحتی اجلاس میں شرکت سے پہلے ہی انکار کرچکاہے۔کئی ممتازصحافیوں نے سرینگرمیں سربراہ اجلاس کے انعقاد کے لئے مودی سرکارکے دائو پر سوال اٹھائے ہیں۔بھارتی روزنامے دی ہندونے کہاکہ ترکیہ، سعودی عرب اورمصرتینوں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک ہیں اورجموں وکشمیرکے علاقے کی متنازع حیثیت میں بھارت کی جانب سے تبدیلی کے سخت ناقدہیں۔چندروزپہلے اقلیتی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے Fernand-De-Varennes نے خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کومعمول کی صورتحال دکھانے کی کوشش کے طورپرسرینگرمیں اس اجلاس کے انعقاد پرشدیدتنقید کی تھی۔انہوں نے کہابھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی حکو مت کی طرف سے دوہزارانیس میں علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ڈرامائی طورپراضافہ ہواہے۔