بلاول بھٹو کے دورے سے بھارت میں ماتم ہورہا ہے

لاہور:وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کیا جانا چاہیے،دین اور مقدس ہستیوں کے تقدس کو پامال کرنے سے گریز کرنا چاہیے ،آر ایس ایس بلاول بھٹو اور پاکستان کیخلاف جھوٹا پراپیگنڈہ پھیلارہی ہے،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت میں کشمیر کا مسئلہ موثر انداز میں پیش کیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مذہب کے نام پر مردان میں ہونے والے قتل کے باعث دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے خدارا کسی سیاسی شخصیت کو پیغمبروں یا مذہبی رہنمائوں سے تشبیہ نہ دی جائے، ان کاکہناتھاکہ مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں کو کارکنوں کی تربیت کرنا ہوگی، مردان میں مذہب کے نام پر ہونے والے قتل پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر سیاستدانوں اورمذہبی رہنمائوں نے اپنے کارکنوں کی تربیت نہ کی تو پھر مذہب کے نام پر قتل نہیں رکیں گے، طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اہل بیعت اور ازواج مطہرات جیسا کوئی نہیں آ سکتا۔ رسول اللہ کے والدین کے بعد حسنین کریمین کی والدہ بہت محترم ہیں تو یہ باتیں پہلے ہی کارکنوں کو بتا دینی چاہیے، ولی اور پیغمبر بہت اونچے درجے ہیں ۔انہوں نے بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کو کامیاب ترین قرار دیتے ہوئے کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس پاکستان اور بلاول بھٹو کیخلاف جھوٹا پراپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں ،قوم و فوج ایک ہے ملک کا دفاع مل کر کریں گے،جو زبان بلاول بھٹو کے خلاف بھارتی رہنمائوں نے بولی پاکستان میں بھی کچھ لوگوں نے وہی زبان بولی،اگر بلاول بھٹو کی جگہ شاہ محمود قریشی بھی بھارت جاتے تو بھی ان کے پیچھے ایسے ہی کھڑے ہوتے،انہوں نے کہا کہ وہ دن قریب ہے جب فلسطین و کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا، جو بلاول بھٹو زرداری نے بھارت میں کشمیر کشمیر کہا ہے وہ لوگوں کو کیوں سنائی نہیں دیا ،بلاول نے کہاکہ تنازعات کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے کیونکہ انکی بات سے بھارتی وزیر خارجہ تلملا اٹھا ہے،سیاست قومی و ملی مفادات سے اوپر ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوش ہوں بلاول بھٹو کے خطاب کے بعد بھارت میں ماتم ہو رہا ہے ،بلاول بھٹو کا دورہ کامیاب رہا پانچ اگست کی پوزیشن پر آئیں تو ہی بھارت سے بات ہو سکتی ہے۔ ان کاکہناتھاکہ چین نے بھی کہا ہے کہ پاکستانی لیڈر مل بیٹھیں تاکہ ملک ترقی کرے ، ہمیں مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر مفاہمت سے مسئلہ حل کرنا چاہیے ضرور ایسا راستہ نکلے گا جس سے سیاسی مسئلہ حل ہوگا۔