جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے ظلم و ستم جاری

اسلام آباد: دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتا رہے گا۔ جمعرات کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے ظلم و ستم جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے دو کشمیری نوجوانوں کو ضلع بڈگام میں ایک جعلی مقابلے میں گاڑی سے اتار کر گولی مار کر شہید کردیا جبکہ ایک 75 سالہ زیر حراست قیدی محمد مقبول خان کی کپواڑہ جیل میں تشدد کے باعث موت واقع ہوگئی۔ترجمان نے کہا کہ انہیں اور ان کے تین بیٹوں کو گزشتہ سال اگست میں فرضی الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، کپواڑہ کے کنن گائوں میں ایک خاندان گزشتہ ایک ماہ سے اپنے بیٹے اور بھائی عبدالرشید ڈار کی تلاش میں ہے جسے بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز کے اہلکاروں نے 15 دسمبر کو گرفتار کیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سینکڑوں افراد بھارتی سکیورٹی فورسز کی تحویل میں لاپتہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معتبر اعداد و شمار کے مطابق 1989 سے اب تک مقبوضہ علاقہ میں تقریباً آٹھ ہزارافراد لاپتہ ہوچکے ہیں، پاکستان بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتا رہے گا۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جموں و کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے ڈیووس میں ہیں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کانگو کے صدر اور دیگر ملکوں کے رہنمائوں کے ساتھ ملاقات ملاقات ہوئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ فورم کے موقع پروزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمہوریہ کانگو کے صدر کے علاوہ چین کے نائب وزیر اعظم لیو ہی کے علاوہ سپین، سعودی عرب، بیلجیم، فن لینڈ اور ہالینڈ کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے دو طرفہ اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے کارپوریٹ ایگزیکٹوز، بین الاقوامی اداروں کے سربراہوں اور میڈیا اور سول سوسائٹی کی سرکردہ شخصیات سے بھی بات چیت کی۔