خیبرپختونخوا میں پہلے مرکز برائے انسداد متشدد انتہاپسندی کا افتتاح

پشاور :نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بناتے ہو ئے خیبرپختونخوا میں اپنی نوعیت کے پہلے مرکز برائے انسداد متشدد انتہاپسندی کا افتتاح کر دیا گیا، خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے پشاور میں مرکز کا دفتر باقاعدہ افتتاح کیا۔میڈیا پرسنز کے لیے بھی 25 فیصد فیلوشپ مختص کر دیا گیا.افتتاحی تقریب میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم داود خان اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مرکز برائے انسداد متشدد انتہاپسندی آیاز خان بھی شریک ہوئے. افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرنے میں خیبرپختونخوا سب سے آگے ہے. خیبرپختونخوا کے علاوہ کسی بھی صوبے میں مرکز برائے انسداد متشدد انتہاپسندی نہیں بنا.انہوں نے کہا کہ مرکز انسداد متشدد انتہاپسندی کے حوالے سے تحقیقاتی کام کرے گا. گزشتہ چالیس برسوںمیں خیبرپختونخوا نے ہر قسم آفات کا سامنا کیا۔متشدد انتہاپسندی کی روک تھام میں میڈیا کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ میڈیا کا کردار بھی انسداد متشدد انتہاپسندی کے حوالے سے اہم ہے. اسی لیے 25 فیصد فیلوشپ میڈیا پرسنز کے لیے مختص کر د ی گئی ہیں جبکہ 25 فیصد فیلوشپ کے مدارس طلبہ اور 50 فیصد فیلوشپ میرٹ پر دی جائیں گی.انہوں نے کہا کہ خواتین اور خصوصی افراد کے لیے بھی مختص فیلوشپ سیٹیں ہیں. صوبائی وزیر کامران بنگش، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم داود خان اور چیف ایگزیکٹو آفیسر آیاز خان نے مرکز برائے انسداد متشدد انتہاپسندی کے ساتھ فیلوشپ مکمل کرنے والے طلبہ میں اسناد بھی تقسیم کیں. اس موقع پر سی ای او آیاز خان نے صوبائی وزیر کو نئی بلڈنگ، سٹاف اور دیگر امور بارے بریفنگ دی. صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ مذکورہ مرکز حکومتی اداروں کو انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے اپنی تجاویز دینے کیساتھ ساتھ مختلف قسم کی آگاہی تقریبات، سیمینارز منعقد کروائے گا. انہوں نے کہا کہ یہاں پر گھریلو تشدد سمیت تشدد کی دیگر اقسام پر بھی باقاعدہ تحقیق ہوگی اور اسی کے تناظر میں فیصلہ سازی بھی کی جائے گی.