اقوام متحدہ نے پاکستان کی پیش کردہ 4قراردادوں کی منظوری دے دی

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو مستحکم بنانے کے لیے پاکستان کی پیش کردہ تخفیف اسلحہ کی 4قراردادوں کی منظوری دے دی۔ یہ قراردادیں پاکستان کے علاقائی اور عالمی امن اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔قراردادوں کی سفارش 193 رکنی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی برائے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی نے کی تھی۔قراردادوں کےمسودوں کو اکثریتی حمایت سے منظور کیا گیا تھا۔جنرل اسمبلی میں پاکستان کی پیش کردہ 3قراردادوں علاقائی تخفیف اسلحہ، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول اور علاقائی و ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات(سی بی ایمز) سے متعلق قراردادیں شامل ہیں جبکہ چوتھی قرارداد جوہری ہتھیار نہ رکھنے والی ریاستوں کے لیے بین الاقوامی سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق ہے۔’’جوہری ہتھیار نہ رکھنے والی ریاستوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کے خلاف موثر بین الاقوامی اقدامات کا نتیجہ ‘‘کے عنوان سے قرارداد کی حمایت میں 120ووٹ پڑے اور کسی رکن ملک نے مخالفت میں ووٹ نہیں ڈالا جبکہ 60رکن ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد کے مطابق، اسمبلی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ جوہری تخفیف اسلحہ اور جوہری ہتھیاروں کا مکمل خاتمہ جوہری جنگ کے خطرے کو دور کرنے کے لیے ضروری ہے، اس نے جوہری ہتھیار نہ رکھنے والے ممالک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کو روکنے سے متعلق معاہدہ طے کرنے کی فوری ضرورت کی توثیق کی۔ قرارداد میں ریاستوں خاص طور سے جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اس حوالے سے قانونی اقدامات کریں۔’’علاقائی اور ذیلی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں پر کنٹرول‘‘ کے عنوان سے پیش کی گئی قرارداد کی حمایت میں 182 ووٹ پڑے ۔بھارت واحد ملک تھا جس نے اس قراراد کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ ایک رکن ملک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد کے متن میں علاقائی تناظر میں جنوبی ایشیا میں روایتی فوجی خطرے کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی اور اس سے متعلقہ خطرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات تجویز کیے گئے۔’’علاقائی تخفیف اسلحہ‘‘ اور “علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز)‘‘ سے متعلق قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ پاکستان کئی سالوں سے علاقائی تخفیف اسلحہ، روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول اور سی بی ایمز کے اہداف کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ میں اقدامات کی قیادت کر رہا ہے ۔قراردادوں میں بین الاقوامی امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اسلحہ اور اعتماد سازی کے لیے علاقائی اور عالمی نقطہ نظر کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے اور علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز)کو فروغ دینے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق قرارداد میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ ریاستوں کی دفاعی صلاحیتوں میں توازن برقرار رکھنے سے امن اور استحکام مضبوط ہوتا ہے۔