اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے حوالے سے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد منظور کر لی

اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ترقی پزیر ممالک کے اتحاد پر مشتمل گروپ جی 77اور چین کی طرف سے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد منظور کر لی، جس کے تحت دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی قدرتی آفات اور دیگر بحرانوں سے متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نظام کو تقویت دی جائے گی ۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان نے یہ قرارداد پیش کی۔ اقوام متحدہ 193رکنی جنرل اسمبلی نے قرار داد کی شرائط کے تحت قدرتی آفات کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بین الاقوامی تعاون اور امداد کے ساتھ ساتھ ہنگامی اقدامات ، بحالی اورپیش رفت کے درمیان تعلق اور تین مراحل میں ہموار منتقلی کو یقینی بنانے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔جی 77ا ور چین اقوام متحدہ کے ابھرتے ہوئے ممالک کا سب سے بڑا بین الحکومتی گروپ ہے اور پاکستان اس وقت اس گروپ کا چیئرمین ہے جس کے رکن ممالک کی تعداد اب 134 ہوگئی ہے۔پاکستانی مندوب عامر خان نے قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک اور افراد کی مدد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ قرارداد کے مسودے میں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پیشگی اقدامات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئےان ممالک کی خصوصی مالی ضروریات کو تسلیم کیا گیا ہے جو انسانی ہنگامی صورتحال، قدرتی آفات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔پاکستانی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ متاثرہ ممالک کے لیے ہنگامی امداد کو طویل مدتی مدد کی صورت میں یقینی بنانا چاہیے۔رواں سال قرارداد کے متن میں شامل نئے حصہ تحاریر کا مقصد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد ، روک تھام، تیاری اور بحالی کی کوششوں کو مزید تقویت دینا ہے تاکہ قدرتی آفات سے ہونے والے جانی نقصان اور نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے قدرتی آفات کے حوالے سے قحط، غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت کو روکنے کے لیے بڑھتی ہوئی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد میں انسانی ہمدردی کے اقدامات کو یقینی بنانے اور قدرتی آفات کے انسانی اثرات کو کم کرنے کے لیے بہترین طریقوں کی نشاندہی کرنے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔اس مسودے میں ذہنی صحت کی معاونت کی خدمات کو آفات کے ردعمل اور بحالی میں بھی شامل کیا گیا ہے۔اس موقع پر جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروسی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ہنگامی اور انسانی امداد کے تعاون کو مضبوط بنانے سے متعلق اجلاس کے لیے اس سے زیادہ مناسب وقت نہیں ہو سکتا کیونکہ دنیا آج مستقل انسانی بحران کی حالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام غلط ریکارڈ توڑ رہے ہیں۔