پاکستان میں گوگل ایپس بند ہونے کا خطرہ ٹل گیا

اسلام آباد:پاکستان میں گوگل ایپس بند ہونے کا خطرہ ٹل گیا۔وزارت خزانہ نے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کی تجویز مانتے ہوئے گوگل کو ادائیگی پر رضامندی ظاہر کر دی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ نے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق سے رابطہ کیا اور گوگل کو ادائیگیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔امین الحق نے کہا کہ ٹیلی کام آپریٹرز نے وزارت آئی ٹی سے معاملے پر معاونت کی اپیل کی تھی،ٹیلی کام آپریٹرز کو ادائیگیوں کے طریقہ کار پر عمل کیلئے ایک ماہ کا وقت دے دیا گیا، ادائیگیاں شیڈول کے مطابق کی جا سکیں گی اور پاکستان میں پیڈ گوگل ایپس بند نہیں ہوں گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو ہدایت کر دی ہے کہ ایک ماہ تک پالیسی پر عمل درآمد موخر کر دیں،ٹیلی کام آپریٹرز کو ادائیگیوں کے طریقہ کار پر عمل درآمد کے لیے ایک ماہ کا وقت دے دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک ماہ میں وزارت آئی ٹی، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کی مشاورت سے لائحہ عمل بنائیں گے۔بروقت فیصلے پر ویز خزانہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی کے مشکور ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلی کیشن سروسز معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط لکھ کر اس خدشے کا اظہار کیا کہ اسٹیٹ بینک کے اقدام سے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلیکیشن سروسز معطل ہو جائیں گی۔امین الحق کے مطابق کچھ روز قبل ٹیلی کام آپریٹرز کی جانب سے وزارت آئی ٹی کو خط لکھا گیا تھا، جس میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے گوگل کو ادائیگی روکنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، معاملے کی سنگینی پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وزارت خزانہ کو مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی وزیر نے خط میں لکھا کہ ٹیلی کام انڈسٹری پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، اس طرح کے فیصلے معاملات مزید خراب کر سکتے ہیں، اسٹیٹ بینک کی جانب سے ادائیگی روکنے سے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلی کیشن سروسز معطل ہوجائیں گی، اور فری گوگل ایپلیکیشنز کی سروسز برقرار رہیں گی۔
امین الحق نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کو ادائیگی روکنے کا عمل پاکستان کی ساکھ بھی متاثر کر سکتا ہے، اور پیڈ ایپلیکیشنز استعمال کرنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر خزانہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو ادائیگی جاری رکھنے کی ہدایت کریں، اور لکھا کہ ضروری ہے کہ مستقبل میں آئی ٹی و ٹیلی کام کے حوالے سے فیصلوں میں وزارت کی مشاورت لازمی شامل کی جائے۔