بھارت سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کی اہلیت نہیں رکھتا

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت غلط بیانیوں اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کو نشانہ بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اپنی غیر مستقل رکنیت کا غلط استعمال جاری رکھے ہوئے ہے، بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کی اہلیت نہیں رکھتا، بھارت کو غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو بند کرنا چاہیے۔موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا شکار پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں قدرتی آفات کے باعث ضیاع اور نقصانات کا ازالہ کرنے کے لئے فنڈ کے قیام کا اقدام معاون ثابت ہو گا، ہم فنڈ کے جلد آپریشنل ہونے کے منتظر ہیں، صدر رجب طیب اردگان کی دعوت پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف 25 سے 26 نومبر 2022 تک ترکیہ کا دو روزہ سرکاری دورہ کریں گے، قیادت کی سطح پر متواتر تبادلے پاکستان ترک دوستی کے لازوال رشتوں کی ایک واضح خصوصیت ہیں، پاکستان تمام براعظموں میں اپنی سفارتی مصروفیات میں اضافہ جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ شرم الشیخ (مصر) میں منعقدہ کاپ-27 میں ہونے والی بحث اور اس کے نتائج سے حوصلہ افزا رہے، ہم خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی فوری ضروریات کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے موسمیاتی آفات سے ہونے والے “ضیاع اور نقصان” سے نمٹنے کے لیے ایک فنڈ قائم کرنے کے فیصلے پر خوش ہیں۔ ہم کاپ-27 پر اتفاق رائے کو خاص طور پر گروپ آف 77 اور چین کے لیے ایک اہم کامیابی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک گزشتہ 30 سالوں سے ایسے فنڈ کا مطالبہ کر رہے تھے۔موسمیاتی تبدیلی کے مذاکرات کی تاریخ میں پہلی بار ضیاع اور نقصان کے لیے فنانسنگ کے اصول پر پیشرفت کی ہے، اس تناظر میں یہ تاریخی اقدام ہے۔ یہ خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا شکار ترقی پذیر ممالک جیسے کہ پاکستان میں ہونے والے ضیاع اور نقصانات کا ازالہ کرنے میں معاون ثابت ہو گا، ہم فنڈ کے جلد آپریشنل ہونے کے منتظر ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ کلائمیٹ فنانس انفراسٹرکچر میں ایک بڑا خلا پُر کرے گا۔ترجمان نے کہا کہ جب ستمبر میں نیویارک میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں جی 77 اور چین کا اجلاس ہوا تو اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ترقی پذیر ممالک اسے کاپ-27 کے ایجنڈے کی ترجیح بنائیں گے، پاکستان نے فنڈ کے قیام کے لیے حمایت حاصل کی اور شرم الشیخ میں ترقی پذیر ممالک کی جانب سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ترقی پذیر ممالک کو ضیاع اور نقصان کے فنڈ کے لیے کیس کو آگے بڑھانے میں مثالی یکجہتی اور ثابت قدمی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہم ضیاع اور نقصان پر عمل کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرنے میں ترقی یافتہ ممالک کی سمجھ بوجھ اور تعاون کی بھی تعریف کرتے ہیں۔