پاکستانی کرنسی نوٹوں میں تبدیلی

اسلام آباد :بینک دولت پاکستان (اسٹیٹ بینک آف پاکستان ) کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر کے دستخط کے حامل کرنسی نوٹوں کا اجراء شروع کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کے دستخط کے حامل کرنسی نوٹوں کا اجراء بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر کے ذریعے سے 30 اگست سے شروع ہوا ہے۔وہ کرنسی نوٹ جن پر ان کے پیش رو کے دستخظ ہیں بطور لیگل ٹینٹز زیرِ گردش رہیں گے، واضح رہے کہ ڈاکٹر رضا باقر آئی ایم ایف کی نوکری چھوڑ کر پاکستان خدمت کے لیے آئے ہیں، انہیں انگریزی، اُردو اور پنجابی زبانیں آتی ہیں ۔ ان کا تعلق ملتان کے قریبی علاقہ وہاڑی کے ایک گاﺅں 571 ای بی سے ہے اور یہ وہیں کے رہنے والے ہیں۔ڈاکٹر رضا باقر پاکستان آنے سے پہلے آئی ایم ایف کے لئے مصر میں کام کر رہے تھے۔ڈاکٹر رضا باقر اس سے قبل آئی ایم ایف کے لئے رومانیہ میں کنٹری ہیڈ تھے، ڈاکٹر رضا باقر نے کیلیفورنیا سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔ رضا باقر اس سے پہلے آئی ایم ایف کی جانب سے مصر میں خدمات انجام دے رہے تھے ۔ انہوں نے مصر کی معیشت بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ رضا باقر کے دور میں آئی ایم ایف نے مصر کو 12ارب ڈالر کی معاشی امداد دی تھی۔آئی ایم ایف نے یہ امداد 2016ء میں مصر کو دی جس کے بعد مصر کی معاشی ترقی کی شرح میں اضافہ ہوا اور زرِ مبادلہ کے ذخائر بھی بڑھ گئے تھے ۔ جبکہ وفاقی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی رضا باقر کو پاکستان کا بیٹا قرار دیا تھا ۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک اجلاس کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی خصوصی تعریف کی اور کہا کہ آئی ایم ایف کرسٹین لیگارڈ نے مجھے فون کیا اور کہا کہ رضا باقر بہترین افسر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رضا باقر کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف آئی ایم ایف حکام بھی کرتے ہیں۔