نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کا اجلاس، سیلاب متاثرین کو سہولیات کی فراہمی کا عزم

اسلام آباد :نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کا ڈپٹی چیئرمین و وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں نیشنل کوآرڈینیٹر این ایف آر سی سی میجر جنرل ظفر اقبال ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز شریک تھے.جبکہ اجلاس میں وزارت ریلوے ، وزارت مواصلات ، چیف سیکرٹریز اور ہیلتھ سیکرٹریز بھی شریک ہوئے. چیئرمین این ایچ اے نے فورم کو سیلاب زدہ علاقوں میں سڑکوں اور ریلوے لائنوں کی مرمت و بحالی کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اورانڈس ہائی وے کے بڑے حصے سے پانی اتر چکا ہے.بریفنگ میں بتایا گیا کہ این فائیو پر 66 کلو میٹر حصے کی تعمیر ومرمت میں چین مدد کر رہا ہے جبکہ این فائیو کے باقی متاثرہ حصوں کی تعمیر و مرمت کے لیے اے ڈی پی سے بات چیت چل رہی ہے. علاوہ ازیں بریفنگ میں کہا گیا کہ سکھر سے حیدر آباد موٹر وے کے لیے زمین ایکوائر کر لی گئی ہے.وزارت ریلوے نے بریفنگ میں بتایا کہ؛ ایم ایل ون پر فریٹ اور پسنجر ٹرینیں مکمل بحال ہوگئی ہیں،جبکہ جیکب سبی سیکشن پر ابھی کچھ پانی موجود ہے. وزارت ریلوے نے مزید کہا کہ کوئٹہ تفتان پر 104 پلوں کی مرمت کردی گئی ہے اور ایم ایل ٹو پر صرف دو پلوں کی مرمت رہ گئی ہے. فورم کا سڑکوں اور ریلوے لائنوں کی بحالی کے لیے ابتک کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا.فورم کو صوبائی حکام نے صحت کے شعبے میں سیلاب کے بعد وبائی امراض پر قابو پانے کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا ، سیکرٹری صحت سندھ نے فورم کو بتایا کہہمارے پاس صحت کے شعبے میں ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کی مطلوبہ صلاحیت موجود ہے ، ٹیلی میڈیسن کے شعبے میں بھی کام کر رہے ہیں ، سیکرٹری صحت نے کہا کہ 2500 نئے ڈاکٹرز کنٹریکٹ پر بھرتی کر رہے ہیں ،اگلے پندرہ دنوں میں بھرتی کا عمل مکمل ہوجائے گا ،بریفنگ میں بتایا گیا کہبلوچستان میں 1120 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر سیلاب سے تباہ ہوئے ہیں ، اجلاس میں صوبائی حکام نے متاثرہ علاقوں کے کسانوں میں فصل ربیع کے لیے بیجوں کے تقسیم کے میکانزم سے آ گاہ کیا ۔فورم کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ زمین ، قابل کاشت رقبہ اور بیجوں کی ضرورت کا تخمینہ جلد فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی