عمران نیازی نے ملکی سالمیت کے ساتھ کھیل کھیلا

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے سائفر کے معاملے میں قوم اور ملک کے ساتھ بدترین بدیانتی اور خیانت کرتے ہوئے ریاست کے خلاف غداری کی، ملکی سالمیت کے ساتھ کھیل کھیلا گیا، عمران نیازی نے دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کئے، وہ سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کی بجائے پاکستان کی مدد کرنے والوں کو بدظن کر رہے ہیں، اداروں کو بدنام اور قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی،اگر یہ شخص دوبارہ مسلط ہوا تو ملک کو تباہ کر دے گا،آئین اور قانون کی حدوں کو پھلانگ کر اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، مریم نواز کے کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہوا ہے، آڈیو لیکس میں موجودہ حکومت کا کوئی کردار نہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ مہنگائی میں کمی ہو، ہم دن رات کوششیں کر رہے ہیں، آرمی چیف کی تعیناتی آئین و قانون کے مطابق ہو گی۔ وزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آڈیو لیک کرنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے، اگر آڈیو لیک کرانی ہوتی تو اپنی کیوں لیک کرتے؟ آڈیو لیک میں کہا گیا امریکا سے آنے والے سائفر کے معاملہ پر امریکا کا نام نہیں لینا۔انہوں نے کہا کہ 3 اپریل 2022ء کو جب تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہونا تھی، تو اس پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ سے پہلے اس وقت کے وزیر اطلاعات کھڑے ہوئے اور انہوں نے بیان دیا کہ حکومت کے خلاف سازش ہوئی ہے، اور کہا اس سازش کی ذمہ دارغیر ملکی طاقتیں اور اپوزیشن ہے جو تحریک عدم اعتماد لائی ہے جس پر اس وقت کے ڈپٹی سپیکر نے ایک لکھا ہوا بیان پڑھا اور تحریک عدم اعتماد کو مسترد کر دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس وقت اپوزیشن لیڈر تھے، ان کی ایک نہ سنی گئی۔اس کے فوری بعد عمران نیازی ٹی وی سکرین پر نمودار ہوئے اور کہا کہ وہ اسمبلی توڑ رہے ہیں جس کے 20 منٹ کے بعد صدر مملکت نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری منظور کر دی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کے حوالے سے سمری کی منظوری میں صدر مملکت کو ہفتوں لگ گئے، اس کے علاوہ بھی کئی ایسے معاملات ہیں جو ہفتوں صدر صاحب کے پاس پڑے رہتے ہیں لیکن اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری انہوں نے 20 منٹ کے اندر منظور کرلی۔وزیراعظم نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے سازش کی کہانی بیان کی، وزیر اطلاعات کی زبانی اس کو من و عن تسلیم کر کے کسی سے پوچھے بغیر تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اس سازش کی بنیاد پر قوم کے اگلے پانچ ماہ برباد کئے، قوم کے اذہان کو کنفیوژ کیا، اور قوم کو اس کیفیت میں ڈال دیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دنیا کی سب سے بڑی طاقت کے ساتھ تعلقات کو مجروح کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیں امپورٹڈ حکومت کہا اور نہ جانے کیا کیا الزامات لگائے جن کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی سیاسی لیڈر کے بارے میں کچھ بھی کہا جا سکتا ہے لیکن اس پر غداری اور وطن فروشی کا الزام لگانا ایک گھنائونی سازش ہی ہو سکتی ہے۔اس سے برا فعل کوئی نہیں ہو سکتا جو عمران نیازی انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے قومی اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ اگر یہ سازش مجھ سے ثابت ہو جائے تو قوم کو اختیار ہے کہ وہ ہمیں پھانسی پر چڑھا دے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سائفر کے حوالے سے تمام تانے بانے عمران خان سے مل چکے ہیں، یہ کوئی الزام یا دعویٰ نہیں بلکہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میری پچھلی پریس کانفرنس کے اگلے روز ایک آڈیو لیک آئی جس میں عمران نیازی نے کہا ”سائفر کے حوالے سے کھیل کھیلتے ہیں، ہم نے امریکہ کا نام نہیں لینا۔” انہوں نے کہا کہ یہ تار امریکہ سے ہی آیا تھا جس کا نام نہیں لینا۔وزیراعظم نے کہا کہ آڈیو لیک میں عمران خان کے حواری کہہ رہے ہیں کہ اس سائفر کے منٹس ہم نے ہی تیار کرنے ہیں، ہم اپنی مرضی سے اس کے منٹس تیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اس پر قوم کے ساتھ بدترین بددیانتی اور خیانت کی، قوم کے اعتماد کے ساتھ کھیلا، وطن کے وقار کو سفاکانہ طریقے سے مجروح کیا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پچہتر سالہ تاریخ میں بہت بڑے بڑے واقعات رونما ہوئے ہیں لیکن ان واقعات میں وطن کی عزت کو اس طرح مجروح نہیں کیا گیا جس طرح عمران نیازی نے کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سنگین واردات کی ہے اور ملک کے ساتھ سنگین کھیل کھیلا ہے۔ عمران خان اپنی آڈیو میں کہتے ہیں کہ ”ہم نے سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے، امریکہ کا نام نہیں لینا، آپ، وزیر خارجہ اور سیکریٹری خارجہ آ جائیں، اس کے منٹس ہم نے تیار کرنے ہیں۔” وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد کوئی ابہام نہیں رہتا کہ اس سازش کے اصل سازشی چہرے کون ہیں؟ عمران نیازی اور اس کا ٹولہ، اس میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ اللہ کا نظام ہے، ابہام دس سال تک بھی رہ سکتا تھا، لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے پاکستانی قوم پر اس سازش کو بے نقاب کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ سب عمران نیازی کا کیا دھرا ہے، پاکستان کے خلاف ان کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے بیٹھے بٹھائے کہہ دیا تھا کہ اپوزیشن نے امریکہ کے ساتھ مل کر سازش کی ہے، یہ امپورٹڈ حکومت ہے لیکن حقیقت میں اس مکروہ سازش کے تانے بانے اور سازشی چہرے پوری قوم نے دیکھ لئے ہیں اور اس میں اب کوئی ابہام نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی پاکستان کی تاریخ کا جھوٹا وزیراعظم رہا ہے، اس کی ہر بات کا تعلق اپنی ذات سے ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے، دونوں اجلاسوں کا اعلامیہ جاری ہوا کہ سائفر میں سازش کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں لیکن اس آدمی نے اسے رد کیا اور جھوٹ بولتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھیانک اور خطرناک واقعہ پاکستان کے ساتھ پیش آیا جس کی تمام تر ذمہ داری عمران نیازی اور ان کے ٹولے پر ہے، اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آڈیو لیک ہونے کے دو دن بعد ایک قریبی دوست ملک کے سفیر مجھ سے ملنے آئے، اس موقع پر پر وزارت خارجہ کے کچھ افسران بھی بیٹھے ہوئے تھے، میں نے اس دوست ملک کے سفیر کا سیلاب کے حوالے سے امداد پر شکریہ ادا کیا، میری ان سے کچھ دیر بات ہوئی جو مجھے ایک طرف لے گئے اور کہا کہ میں نے آپ سے ایک بات کرنی ہے۔ اس سے آپ اندازہ لگائیں کہ کون اس وزیراعظم ہائوس میں آ کر اعتماد کے ساتھ بات کر سکے گا، دوست اور برادر ملک کا یہ رویہ ہوگا تو دوسرے ممالک کا کیا رویہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہتری اور بھلائی کے لئے وزیراعظم ہائوس میں آ کر کون بات کرے گا؟ یہ وہ ناقابل تلافی نقصانات ہیں جو آئندہ آنے والی کئی دہائیوں تک پاکستان کی قوم بردداشت کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ قوم کے دکھ درد بانٹے اور عام آدمی کی ترقی و خوشحالی کے لئے کام کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بدترین سیلاب آیا، اس وقت تک وفاقی حکومت تقریباً 100 ارب روپے وفاقی خزانہ سے متاثرہ علاقوں میں خرچ کر چکی ہے۔