عمران خان کو لاڈلا بنایا جائے،وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس

اسلام آباد:وفاقی وزیرمیاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سارا انتظامی ڈھانچہ ریاست کا ملازم ہے ، کسی بھی صوبے کی مشینری مرکز کے خلاف استعمال نہیں ہوسکتی اگر کوئی بھی ادارہ ایک جماعت کا سہولت کار بنے گا تو آئین کے مطابق کارروائی ہوگی، سائفرپر کمیٹی بنا دی گئی ہے جو بھی ذمہ دار ہوں گے ان کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام ان چیزوں کا بغورجائزہ لے رہے ہیں،پشاورمیں لوگوں سے کس تناظرمیں حلف لیا جارہا ہے،ان جہادیوں کو بتانا چاہئے کہ وہ کس کے خلاف جہاد کا حلف لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ایک فریق سے مذاکرات ہورہے ہیں اورحکومت کو اس کا حصہ بننا چاہئے، حکومت سمیت کوئی بھی کسی غیرآئینی کا م کا حصہ نہیں بن سکتا، ہمیں مذاکرات میں کس حیثیت سے بٹھانے کی بات کررہے ہیں ، عمران خان کی جدوجہد غیرآئینی ہے۔انہوں نے کہا کہ اداروں کو بھاشن دینے کی خواہش رکھنے والے کے ساتھ مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں، عمران خان نے پاکستان کی سالمیت ، مستقبل اورمعیشت کے خلاف جو باتیں کی ہیں وہ بھلائی نہیں جاسکتیں، نواز شریف نے جو جیلیں برداشت کیں اور بے لاگ احتساب کی چکی سےانہیں گزارا گیا، ہم نے کبھی کسی کوچوکیدار،میرجعفر یا میرصادق نہیں کہا، ہم نے ہمیشہ اداروں میں بیٹھے غلط اشخاص کی نشاندہی کی جو ہمارا فرض تھا۔ انہو ں نے کہا کہ عمران خان کو لاڈلا بنایا جائے، قوم یہ برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نےنا انصافیوں کا مقابلہ کیا ہے اور6 سال تک عدالتوں کے دھکے کھانے کے بعد ہمیں بے گناہی کا سرٹیفیکیٹ ملا ہے جبکہ عمران خان کی دھمکیوں اور غیرمشروط معافی کے بعد بھی انہیں معافی مل گئی لیکن ہم کسی کے ساتھ بھی نا انصافی نہیں چاہتے ، ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ سب کے ساتھ آئین اورقانون کے مطابق نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرسب کو دوڑ میں زیرو سے شروع نہیں کرایا جائے گا تو اس سے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں کہا جاسکتا۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ قانون کی گرفت میں نہ آئیں اور اداروں کو دبائو میں لانے کی کوشش کرتے رہیں ، ان کا طرزعمل تو یہ ہے کہ پکڑے جائیں تو پائوں پڑ جاتے ہیں ، رہا ہوں تو گریبان پکڑ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اورریاست بہت کچھ بھگت چکی ہے ، دبائو ڈال کر این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں، قوم دیکھ رہی ہے اورجاگ بھی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت کوئی بھی کسی ڈیل کا تصور نہیں کرسکتا نہ کسی کو ڈیل کرنے دیں گے ، اب بہت ہوچکاسائفرسمیت قاسم سوری اور شوکت ترین نے آئین کے ساتھ جو کچھ کیا اس پر ہم مقدمات قائم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سارا انتظامی ڈھانچہ ریاست کا ملازم ہے ، صوبائی مشینری مرکز کے خلاف استعمال نہیں ہوسکتی اگرکوئی بھی ادارہ کسی ایک جماعت کا سہولت کار بنے گا تو آئین کے مطابق کارروائی ہوگی، سائفرپر کمیٹی بنا دی گئی ہے جو بھی ذمہ دار ہوں گے ان کے خلاف سخت ایکشن ہوگا،عمران خان وہ باتیں کررہا ہے جو علی وزیر نے بھی کبھی نہیں کیں ،سائفر معاملے پر کمیٹی کا سربراہ ایک سویلین ہے جو حقائق کی تصدیق کے بعد ہی کسی فیصلے پر پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلے پر من وعن عمل بھی کیا جائے گا جو بھی ذمہ دار ثابت ہوئے ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔