سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز سے پاکستان کی صنعتی ترقی میں مزید اضافہ ہوگا،ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے تحت ملک بھر میں بنائے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز سے پاکستان کی صنعتی ترقی میں مزید اضافہ ہوگااور پاکستان کے ٹرانسپورٹ کے شعبہ، انفراسٹرکچر اور توانائی کی ترقی میں بھی مدد ملے گی، سی پیک نے پاکستان کو عالمی معیار کا روڈ نیٹ ورک تیار کرنے میں مدد فراہم کی ہے جس سے نہ صرف اندرونی رابطوں میں بہتری آئے گی بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ قریبی روابط بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ایوان صدر میں”پاک۔چین اقتصادی راہداری “ کے عنوان سے تیسری گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت تیار کیے جانے والے پانچ خصوصی اقتصادی زونز میں جدید ترین انفراسٹرکچر ہوگا اور حکومت پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں صنعت کے قیام کے لیے تمام ضروری سہولتیں فراہم کرے گی۔ انہوں نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ ملک میں کاروبار کرنے کی آسانیوں اور سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کے ذریعے پیش کیے جانے والے مواقع سے استفادہ کریں۔ کانفرنس میں پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ اور پاکستان آبزرور کے چیف ایڈیٹر فیصل زاہد ملک نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں غیر ملکی سفارت کاروں، میڈیا اور تاجر برادری کی نمایاں شخصیات نے بھی شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ ملک کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں، جس نے معروف موبائل فون برانڈز کو پاکستان میں فونز کی تیاری اور اسمبلنگ میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے تاجر برادری پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کی طرف سے وضع کردہ پالیسیوں سے بھرپور استفادہ کریں اور ٹیکس میں چھوٹ، ٹیکس ریفنڈز، انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاروں کی دی جانے والی سہولت جیسی مراعات سے فائدہ اٹھائیں۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو مثالی پاک چین دوطرفہ تعلقات کا عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت بڑی سرمایہ کاری پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں دوست ممالک کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے علاوہ پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں کو مزید تقویت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پہلے ہی انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبوں میں پاکستان کے دیرینہ دوست چین کے ساتھ تعاون کی سطح کو آگے بڑھا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کو عالمی معیار کا روڈ نیٹ ورک تیار کرنے میں مدد فراہم کی ہے جس سے نہ صرف اندرونی رابطوں میں بہتری آئے گی بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ قریبی روابط بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔صدر مملکت نے توانائی کے شعبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نظام کو بہتر بنانے، گردشی قرضے کے دائمی مسئلہ سے نمٹنے اور صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے کم قیمت پر توانائی کی مستقل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے گوادر میں چین کی جانب سے شروع کیے جانے والے کثیر جہتی اور کثیرالجہتی کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے گوادر کو علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد ملے گی۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کے لیے ایک مثالی سمندری راستہ ہوگی۔ انہوں نے افغانستان میں امن کی ضرورت پر بھی زور دیا جو خطے اور پڑوسی ممالک کے لیے تجارتی اور اقتصادی مواقع کی راہ ہموار کرے گا۔ صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے نوجوانوں کی مہارت خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے کی ترقی کے لیے ایک جامع پروگرام متعارف کرایا ہے جس کا مقصد مقامی صنعت اور افرادی قوت کی برآمدی منڈی کو ہنر مند افرادی قوت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور چین کے درمیان آئی ٹی کے شعبے میں تعاون مزید بڑھے گا۔صدر مملکت نے گول میز کانفرنس کی میزبانی کرنے پر ”پاکستان آبزرور“ کی انتظامیہ کی تعریف کی اور یہ اقدام پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں کی تکمیل میں اہم ثابت ہوگا۔ چین کے سفیر نونگ رونگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تمام شعبوں میں مثالی اور ہمہ وقت دوستی ہے اور سی پیک اس تعاون کا ایک مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین سی پیک منصوبوں کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا تاکہ ان منصوبوں پر ترقیاتی کام پوری صلاحیت کے ساتھ مکمل ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سماجی شعبے، صنعت، ثقافت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔ ”پاکستان آبزرور“کے چیف ایڈیٹر فیصل زاہد ملک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا انعقاد غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے اور پاکستان میں سرمایہ کاری خاص طور پر سی پیک کے تحت بے پناہ امکانات کو اجاگر کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔