نوجوانوں کو جدید تعلیم اور سائنسی علوم سکھانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علوم کے فروغ اور نوجوانوں کو جدید تعلیم اور سائنسی علوم سکھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف ملک کو ترقی یافتہ بنانے میں مدد ملے گی بلکہ تعلیم کے شعبے میں نمایاں بہتری آئے گی، ترقی یافتہ قومیں اپنی زبان پر فخر کرتی ہیں، پاکستان کے آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اپنی زبان کو مستحکم رکھنا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں انگریزی زبان کے حوالے سے تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کاا اہتمام یونیورسٹی نے امریکی سفارتخانے کے اشتراک سے کیا تھا۔انگریزی زبان میں ابھرتے ہوئے رجحان سے متعلق کانفرنس میں پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم، ملکی اور غیر ملکی ماہرین تعلیم اور یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی۔صدر مملکت نے کہا کہ ترقی یافتہ قومیں اپنی زبان پر فخر کرتی ہیں، انگریزی زبان کی ایک عالمی حیثیت ہے مگر اردو ہماری قومی زبان ہے، بعض زبانوں کے ختم ہونے کا خطرہ ہے جنہیں معدوم ہونے سے بچانے کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے زبان اور مواصلات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئےزور دیا کہ اپنی قومی زبان کے علاوہ دوسری زبانوں پر بھی عبور حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فاصلاتی تعلیم کا حامی رہا ہوں، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ملک میں تعلیم کے شعبہ میں گرانقدر کردار ادا کررہی ہے جس کے طلباءکی تعداد 13 لاکھ سے زائد ہے، نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم اور دیگر جدید علوم کے ساتھ ساتھ ہنرمند بنانے کی ضرورت ہے۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قومی زبان اردو کو ترقی دینا ناگزیر ہے، پاکستان کے آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اپنی زبان کو مستحکم رکھنا ہے، یہ ہماری میراث ہے اس کو نہیں چھوڑا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ زبان ہماری زندگیوں میں اہم کردار اداکرتی ہے، زبان کے بغیر علم کاحصول ممکن نہیں،سر سیداحمد خان نے برصغیر کے مسلمانوں کو انگریزی زبان سیکھنے کے لئے راغب کیا جس کا مقصد یہ تھا کہ وہ جدید علوم سیکھ سیکیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ فیک نیوز کے باعث دنیا بھر کے معاشروں میں تنائو بڑھ رہا ہے جس کو روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگزیزی زبان میں 15 ہزار کے قریب الفاظ ہیں جبکہ علوم میں اس کی تعداد وسیع ہے، علوم پر مبنی مختلف ایپس تعلیم کے فروغ کے لئے انتہائی اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔ڈاکٹرعارف علوی نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں امریکی سفارتخانے کے اشتراک سے انگریزی زبان کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس پر سفارتکانے سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو تیزی سے ترقی کی منازل طے کرنی ہیں تاہم اس کےلئے ضروری ہے کہ ہم دنیا کی دیگر قوموں کے ساتھ بہتر طریقے سے کمیونیکیٹ کریں۔ پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہولناک سیلاب سے بڑی تعداد میں لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس مشکل کی گھڑی میں امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ امریکی سفیر نے کہاکہ پڑھائی کے لئے عزم اور لگن ضروری ہے، امریکا پاکستان میں فل برائٹ پروگرام کے تحت طلبا اور اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے لئے کئی برسوں سے کوشاں ہے، اس پروگرام کے تحت اس سال 800 طلبا اور اساتذہ کو امریکا بھیجا گیا جبکہ اب تک اس پروگرام سے تعلیمی شعبہ سے وابستہ 14ہزار سے زائد افراد مستفید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانے نے پاکستان میں 30 ہزار اساتذہ کو بھی تربیت دی ہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔انہوں نے صدرمملکت اور دیگر شرکا کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی ملک کے دور دراز اورپسماندہ علاقوں میں لاکھوں طلبا کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے اور اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی سرپرستی کرنے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کاشکریہ ادا کیا ۔صدر مملکت نے اس موقع پر امریکی سفیر اور یونیورسٹی آف سڈنی کی ڈپٹی وائس چانسلر ڈاکٹر جیکولین کو یونیورسٹی کی جانب سے سوینئر پیش کیا۔