پاکستان کی سری نگر میں محرم کے جلوسوں پر پابندی کی شدید مذمت

اسلام آباد:پاکستان نے بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی مقامی انتظامیہ کی طرف سے سری نگر میں گروبازار سے بوچواڑہ اور آبی گزر کی طرف زادیبل کے روایتی راستے پر آٹھویں اور نویں محرم الحرام کے پرامن جلوسوں کی اجازت سے انکار کی شدید مذمت کی ہے ۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کشمیری مسلمانوں پر ان پابندیوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے جس کے ذریعے انہیں اپنے عقیدے پر عمل کرنے اور خصوصی مذہبی مواقع پر جمع ہونے سے روکا جاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ جیسا کہ پاکستان نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں محرم کے جلوسوں پر پابندیاں لگانا مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے اور شدید تعصب برتنے کی عکاسی کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کے یہ اقدام کشمیریوں کے مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری مسلمانوں کو عبادت اور پرامن جلوس نکالنے کے حق سے محروم کرنا ، بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی مذہبی آزادیوں پر بھارت کے جاری حملے کی ایک اور مثال ہے۔یہ بی جے پی۔آر ایس ایس کی ہندوتوا کے نظریات پر مبنی سوچ کا بھی عکاس ہے۔ پاکستان عالمی برادری، اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کے مذہبی حقوق اور آزادیوں کو دبانے پر بھارت کا محاسبہ کریں۔