کابل میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو نشانہ بنانے والا ڈرون کرغزستان سے اڑا

امریکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کابل میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ہلاک کرنے والے امریکی ڈرون کو ممکنہ طور پر کرغزستان کے ایک ایئربیس سے لانچ کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیاکہ حملہ شمالی کرغزستان میں ماناس میں امریکی ٹرانزٹ سہولت گانسی ایئربیس سے کیا گیا۔امریکی محکمہ دفاع کے مطابق گانسی کرغزستان میں بشکیک بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک سابق امریکی فوجی اڈہ ہے، جسے امریکی فضائیہ چلا رہی تھی اور جون 2014 میں اسے کرغیز فوج کے حوالے کر دیا تھا۔محکمہ دفاع نے صرف ایک مختصر بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایمن الظواہری کو کابل کے مرکز میں ایک اوور دی ہورائزن آپریشن میں مارا گیا، جہاں وہ طالبان کے مہمان کے طور پر مقیم تھے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ اتوار کو کابل کے وقت کے مطابق صبح 6:18 پر ایک درست، انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں دو ہیلی فائرز میزائلوں سے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔امریکا کے سب سے بڑے ریڈیو نیوز نیٹ ورک، نیشنل پبلک ریڈیو (این پی آر) نے نشاندہی کی کہ امریکی حکام یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ڈرون کو کہاں سے لانچ کیا، ‘لیکن امریکا کے پاس اس علاقے میں اب کوئی فوجی اڈہ نہیں ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ طیارے نے اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے طویل فاصلہ طے کیا ہوگا’۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی کارروائی میں القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے لیے ڈرون پاکستان سے نہیں اڑا۔میڈیاسے بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ‘ایمن الظواہری کی ہلاکت کس طرح ہوئی ہے، کس نے کی اور کس وجہ سے ہوئی ہے اور اگر یہ خبر درست ہے تو وہ کہاں تھا’۔