حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین امن مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہے،قبا ئلی مشران

پشاور:قبائلی افراد کا کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ساتھ جرگہ ہوا جس میں خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع، ایف آر ز کے نوجوانوں،مشران اور علما کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کی،جرگے کا مقصد امن ،بھائی چارے اور اصول پسندی کے تحت،حکومت پاکستان ٹی ٹی پی کے مابین مذاکرات تھا،جرگے میں باہمی مشاورت سے یہ طے ہوا کہ تمام قبا ئل بشمول علما کرام، بذریعہ خط حکومت پاکستان ٹی ٹی پی اور امارات اسلای افغانستان کو امن کا پیغام پہنچائینگے،جرگہ دیر پا امن کی خاطر،ابتدائی مرحلے میں غیر مشروطی صلح کی درخواست کرتا ہے،جرگے کو یہ موقع فراہم کیا جائے کہ خطے میں بقائے باہمی کے اصول پر پائیدار امن قائم ہوسکے،بالخصوص قبا ئلی اضلاع میں یہ جرگہ حکومت اور ٹی ٹی پی سے موجودہ فائر بندی کے معاہدے کو مستقل طور پر جاری رکھنے اور فر یقین کی طرف سے بھر پور تعاون فراہم کیا جا ئے گا،کیونکہ امن ہی تجارت، معاشی خوشحالی اور روشن مستقبل کا ضامن ہے ،جرگہ مشران کا کہنا ہے کہ مشکل ترین مسئلے کو بھی بات چیت اور تعاون سے حل کیا جاسکتا ہے،جرگے کے قائدین نے امید ظاہر کی کہ امارت اسلامیہ افغانستان بھی امن مذاکرات میں اپنا کردار ادا کرے گی ،مشران کا مزید کہنا تھا کہ جرگہ خطے میں دیر پا امن اور خوشحالی کے اقدامات کیلئے تمام تر توانائی بروئے کار لائے گا اور امن کیلئے بھر پور کوشش کر یگا۔