حالیہ پولیو کیسز کی دریافت تشویش ناک ہے،وزیراعظم شہبازشریف

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں پولیو کے حالیہ کیسز سامنا آنا تشویشناک ہے،وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام فریقین نے پولیو کے خاتمے کے لئے محنت اور گراں قدر خدمات دی ہیں،تاہم پولیو کا چیلنج ابھی موجود ہے جس کے مکمل خاتمے کے لئے سب کو مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم آفس کےمیڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو اپنی زیرصدارت قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یہ ہنگامی اجلاس وزیراعظم نے ملک میں حالیہ 3 پولیو کیسز کی رپورٹنگ کے بعد طلب کیا ہے۔ اجلاس میں انسداد پولیو کے حوالے سے حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں وفاقی وزرا مریم اورنگزیب، عبدالقادر پٹیل، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز (ویڈیو لنک)، وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس، وزیر صحت بلوچستان احسان شاہ، صوبائی وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا(ویڈیولنک)، صوبائی چیف سیکریٹریز اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ پولیو کیسز کی دریافت تشویش ناک ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں نے ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے محنت کی اور گراں قدر خدمات انجام دیں تاہم پولیو کا چیلنج ابھی موجود ہے جس کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد اور تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں۔ حکومت پاکستان بین الاقوامی اداروں بشمول ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، بل اینڈمیلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور دیگر اداروں کا انسداد پولیو مہم کے لیے تکنیکی اور مالی امداد پر شکر گزار ہے۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس سال اپریل اور مئی کے مہینوں میں 3 پولیو کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے۔فروری 2021 تا مارچ 2022 (14 ماہ) کے دوران کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے 25 اضلاع پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ہائی رسک ہیں۔