ملک کی تیز رفتار ترقی کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی تیز رفتار ترقی کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کے شعبہ کو ترجیح دے کر پاکستان کم وقت میں ترقی کی منازل طے کرسکتا ہے، آئی ٹی کے شعبہ کا ملکی معیشت کی ترقی اورلوگوں کو روزگار کی فراہمی میں نمایاں کردار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاطمہ جناح پارک میں ”فیوچر فری لانس فیسٹ 2022“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام جے ایس بینک نے پاکستان فری لانس ایسوسی ایشن اور دیگر اداروں کے اشتراک سے کیا تھا۔ تقریب میں سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے چیئرمین عامر ہاشمی اور جے ایس بینک کے عمران حلیم شیخ سمیت مختلف اداروں کے سی ای اوز اور آئی ٹی کے ماہرین نے شرکت کی۔صدر مملکت نے کہا کہ نوجوانوں کا جذبہ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائے گا، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں ترقی سے پاکستان کا مستقبل روشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کو تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے، پاکستان میں ہیومن ریسورس کی کمی نہیں، نوجوانوں کوموجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تربیت یافتہ بناکر ان کے لئے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی میں آگے بڑھنے کے لئے بھرپور کام کرناہوگا، نوجوانوں کی فنی تربیت کیلئے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو ہنر مند اور معاشی طور پر خود کفیل بنانا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل سکلز کی جانب راغب کیا جارہا ہے،چھہ ماہ کے دوران 22 لاکھ افراد کو ڈیجیٹل سکلز کی تربیت دی گئی، ڈیجیٹل مہارتوں کے کورس کے تربیت یافتہ اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے بعض نوجوان ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کمارہے ہیں جو ایک بڑی پیش رفت ہے۔ صدر نے آئی ٹی ماہرین اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جدت کی جانب اپنی توجہ مرکوز کریں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ کو سہولیات کی فراہمی سے ہنرمند افرادی قوت تیار ہوگی اور اس کے نتیجے میں ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ چین نے آئی ٹی اور دیگر متعلقہ شعبوں میں بڑی تعداد میں لوگوںکو تربیت دے کر ہنر مند بنایا جس کے نتیجے میں اس نے زبردست ترقی کی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ کو ترجیح دے کر پاکستان کم وقت میں ترقی کی منازل طے کرسکتا ہے، اس مقصد کے لئے فیصلہ سازی کے عمل کو تیز کرنا ہوگا، مارکیٹ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے کہا ہے کہ ڈگری کا دورانیہ کم کیا جائے، فری لانسر گھر بیٹھ کر مارکیٹ سے منسلک ہورہے ہیں، مصنوعی ذہانت کی ہر شعبہ میں گنجائش موجود ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر خواتین کو بااختیار بنانے کا بڑا ذریعہ ہے، گزشتہ سال ٹیوٹا پنجاب نے فیس بک کے اشتراک سے پانچ ہزار خواتین کو مختلف ہنر سکھانے کی تربیت دی جو اب خود روزگار کمارہی ہیں، میں نے اس سال ایک لاکھ خواتین کو تربیت یافتہ بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آئی ٹی کا شعبہ خواتین کو گھر میں رہتے ہوئے بااختیار بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے آئی ٹی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن تربیت کے بعد خواتین گھر بیٹھ کر کام کرسکتی ہیں۔ سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے چیئرمین عامر ہاشمی نے تقریب میں شرکت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی کے لئے گہری دلچسی لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئی ٹی کے شعبہ کو آگے بڑھانے اور اس میں جدت لانے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے ایس بینک کے عمران حلیم شیخ نے پروگرام کے اغراض و مقاصد سے شرکاءکو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو بھرپور مواقع دینے سے پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگا۔ دیگر مقررین نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملکی معیشت کی مضبوطی کے لیے آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی ناگزیر ہے۔ قبل ازیں صدر مملکت نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں ایوارڈز تقسیم کئے۔