مسئلہ کشمیرانتہائی پیچیدہ مسئلہ ہے،امریکی صدر

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک مرتبہ پھر سے ثالثی کی پیشکش کر دی ہے ۔ واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر انتہائی پیچیدہ مسئلہ ہے۔ وہاں مسلمان اور ہندو دونوں بستے ہیں مگر ان کی آپس میں نہیں بنتی تاہم میں کوشش کر رہا ہوں کہ اس مسئلے کا جلد از جلد حل نکالا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر میں نے پاکستانی اور بھارتی ہم منصب سے بات کی ہے جبکہ اس سلسلے میں اگلے ہفتے نریندر مودی سے ملوں گا۔ہفتے کو فرانس میں جی سیون اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیساتھ اس معاملے کو اُٹھاؤں گا ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں بھرپور کوشش کروں گا کشمیر پر پاک بھارت کے درمیان ثالثی ہوجائے۔افغانستان کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم طالبان سے بات کررہے ہیں، 18 سال ہوگئے ہیں لیکن ہم نے افغانستان سے کچھ بھی حاصل نہیں کیا۔

افغانستان میں ہمارے 13 ہزار فوجی موجود ہیں جو پولیس کے طور پر کام کررہے ہیں، ہمیں پولیس کی طرح کام نہیں کرنا چاہئیے، اس لئے ہم یہاں سے فوج نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں افغانستان کا مسئلہ ایک ہفتے میں حل کرسکتا ہوں، مگر میں ایٹم بم نہیں گرانا چاہتا، 18 ملین لوگوں کو مارکرمیں افغانستان جنگ جیت سکتا ہوں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان دہشت گردوں کی ہاورڈ یونیورسٹی ہے،جس کی وجہ سے سوویت یونین روس بنا۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی گرفتاریوں پر بھی تشویش ہے۔ اس سے قبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بات مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں۔