بلاک چین ٹیکنالوجی بدعنوانی کم کرنے، سرکاری و نجی شعبوں میں شفافیت بڑھانے کا ذریعہ بن سکتی ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کے انسانی وسائل کو بلاک چین ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، سائبر سکیورٹی اور بگ ڈیٹا جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں ترقی اور تربیت دینے پر زور دیا ہے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ صدر نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں ایوان صدر میں بلاک چین ماہرین کے ایک بین الاقوامی وفد سے ملاقات کے دوران کیا، جس کی قیادت بی ایس وی بلاک چین ایسوسی ایشن کے بانی صدر جیمز نگوین کر رہے تھے۔صدر مملکت نے بلاک چین ٹیکنالوجی کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ سرکاری اور نجی شعبے اس سے مستفید ہو سکیں۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بلاک چین ٹیکنالوجی لین دین کو ٹریک کرنے، بدعنوانی کو کم کرنے اور سرکاری اور نجی شعبوں میں شفافیت بڑھانے کا ایک طاقتور ذریعہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاک چین ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں سے پوری طرح مستفید ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اس کے نفاذ کو آگے بڑھانے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے پاکستان کے ٹیکنالوجی ٹیلنٹ کی خدمات کو سراہا جنہوں نے دنیا کی چند بڑی کمپنیوں کو تکنیکی سہولت فراہم کرکے اپنی شناخت بنائی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ گزشتہ سال کے دوران پاکستانی اسٹارٹ اپس آئی ٹی کے شعبے میں قابل قدر بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔اس موقع پر جیمز نگوین نے معیشت کے مختلف شعبوں جیسے کہ بینکنگ، فن ٹیک، ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ، ہیلتھ کیئر، بگ ڈیٹا، ماحولیات اور گورننس میں بلاک چین ٹیکنالوجی کے امکانات اور استعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے میٹنگ کو پاکستان میں بی ایس وی بلاک چین کی طرف سے اٹھائے گئے بعض اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔