بھارت کے انتہاپسندہندوؤں نے مسلم نسل کشی کا مطالبہ کردیا

نئی دہلی: بھارت کے انتہاپسندہندوؤں کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کی گئی ہیں۔بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں 17 اور 18 دسمبر کے دن ہریدوار میں منعقد ہونے والی ’دھرم سنسد‘ میں ہندوتوا کے ماحولیاتی نظام کے رہنماؤں کی ایک جماعت نے ملک میں ڈھٹائی سے نفرت انگیز تقریر کیلئے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ سوامی پربودھانند سوامی نے کہا کہ ہمیں تیاری کرنی ہے۔اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی دائیں بازو کی تنظیم ہندو رکھشا سینا کے صدر نے کہا کہ میں آپ کو بتاؤں گا کہ وہ کیا تیاریاں ہیں، میں آپ کو واضح کردوں گا، یہی حل ہے، اور اگر آپ اس حل پر چلتے ہیں۔سوامی نے کہا کہ میانمار میں ہندوؤں کی گردنیں کاٹ کر قتل کرنا شروع کر دیا گیا اور یہی نہیں بلکہ انہیں گلیوں میں کاٹ کر پھینکنے لگے پر کسی نے کچھ نہیں کیا۔سوامی نے کہا کہ اب معاملہ یہ ہے کہ یا تو اب مرنے کی تیاری کرو، یا مارنے کیلئے تیار ہو جاؤ، اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔پربودھانند کی مسلم مخالف بیان بازی پہلی بار نہیں کی بلکہ 2017 میں اس نے ایک وسیع پیمانے پر رپورٹ شدہ بیان جاری کیا جس میں ہندوؤں سے آٹھ بچے پیدا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ وہ “ہندوتوا اور سماج کے تحفظ میں اپنا حصہ ڈالیں۔”جبکہ ایک اور تقریر میں انہوں نے کہا کہ صرف مسلمان ہی ہندو خواتین کی عصمت دری کرتے ہیں۔