حکمران جماعت الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑارہی ہے، ثمر ہارون بلور

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ حکمران جماعت الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑارہی ہے،سرکاری وسائل کابے دریغ استعمال کیا جارہا ہے جو کہ انتخابات پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے۔ حکومتی اراکین انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کے امیدواران کے کارنر میٹنگ میں بھی شریک ہورہے ہیں جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلی خلاف ورزی ہے۔باچا خان مرکز سے جاری بیان میں صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلور نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے کہ وزیراعلی سمیت صوبائی اور وفاقی وزرا کو انتخابی مہم چلانے سے روکے۔ حکومتی اراکین انتخابی مہم کے دوران عوام سے بڑے بڑے وعدے کررہے ہیں۔ عوام کو ترقیاتی منصوبوں، زکوات فنڈز، بجلی کے پولز اور ٹرانسفارمرز کا لالچ دیا جارہا ہے۔اے این پی صوبائی اور مرکزی الیکشن کمیشن کو خطوط کے ذریعے ان تمام خلاف ورزیوں سے آگاہ کرچکی ہے اور 3 دسمبر کو ثبوتوں کے ساتھ الیکشن کمیشن کے سامنے بھی پیش ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 9 سال سے صوبے پر قابض حکمران ناکامی کے خوف سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔ صوبے کے عوام جعلی حکمرانوں کے جعلی جھانسوں میں مزید نہیں آئیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں ناکامی پی ٹی آئی کا مقدر بن چکی ہے اور اسی ڈر سے انتخابات سے بھاگنے کی راہیں تلاش کررہے ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ فیصلے نے حکومتی گھبراہٹ میں مزید اضافہ کردیا ہے۔عوامی نیشنل پارٹی بلدیاتی انتخابات بارے عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی حقیقت عوام پر عیاں ہوچکی ہے، حکمران جماعت اپنی نااہلی کی وجہ سے نچلی سطح پر اپنے ہی انتخابی نشان پر انتخابات لڑنے سے گریزاں ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے پوری طرح تیار ہے اور صوبہ بھر میں لالٹین کے نشان پر پارٹی امیدواران میدان میں ہیں