قبائل کا پاکستان

ملک بھر کی طرح قبائلی اضلاع میں بھی وطن عزیز کا73واں یوم آزادی ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جا ئیگا آزادی کی صبح کا آغاز مساجد میں وطن عزیز کی سا لمیت،استحکام، کشمیر اور فلسطین سمیت تمام مقبوضہ مسلم ریاستوں کی آزادی امت مسلمہ کی یکجہتی کے لئے خصوصی دعاؤں سے ہو گا، سرکاری، نیم سرکاری اور نجی عمارتوں کے علاوہ تمام کاروباری و تجارتی مراکز، گلیوں، سڑکوں اور تفریح گاہوں پر قومی پرچم لہرائے جا ئینگے اور عمارتوں کو جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجایا جا ئیگا یوم آزادی کے حوالے سے سرکاری، نیم سرکاری، سیاسی وسماجی سطح پر رنگا رنگ تقریبات منعقد کی جا ئیگی ان تقریبات میں پرچم کشائی کے علاوہ تحریک آزادی پاکستان کے قائدین اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سیمینارز اور کانفرنسز منعقد ہو گی جبکہ تعلیمی اداروں میں ملی نغموں اور تقریری مقابلوں کے علاوہ ٹیبلو اور تحریک پاکستان پرخصوصی خاکے پیش کئے جا ئینگے۔قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے جہاں پر تمام مکتبہ وفکر،مذاہب سے تعلق رکھنے والے افرادمکمل آزادہیں وہ اپنے اپنے مذاہب کی آزادفضاؤں میں عبادات کرسکتے ہیں انہیں یہاں جینے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔
پاکستان کے یوم آزادی یہی وہ دن ہے جب پاکستان ایک آزاداور خود مختار ریاست کی حیثیت سے معرض وجود میں آیا تھا۔بر صغیر کے مسلمانوں نے ایک غیر قوم کی غلامی سے نجات حا صل کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے ہمارے بزرگوں نے ایک طویل جدوجہد کی اور پیش بہا جانی ومالی قربانیاں دے کر اس نعمت کو حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم ان شہید وں اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔جنہوں نے خود تکالیف اُٹھاکر ہمارے لئے یہ وطن حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ہماری اور خاص طور پر نوجوان نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس آزادی کو ہمیشہ قائم ودائم رکھیں اور وطن عزیز کی سلامتی عزت وقار اورترقی کیلئے خلوص نیت،بلند حوصلہ اور جذبہ حب الوطنی کے ساتھ مصر وف عمل رہیں۔انہوں نے دُعاکی کہ اللہ تعالیٰ اس ملک کو اپنی حفا ظت میں رکھے اور ہمیں اپنے وطن کی خدمت کرنے کی ہمت اور توفیق عطا فرمائیں۔ قبائلی علاقوں میں 14 اگست کو تیاری کی جارہی ہے، جس میں بڑی، چھوٹی اور نسوانی خواتین اپنے قومی عقیدے اور جذبات میں شریک ہیں۔ قبائلیوں کا کہنا ہے کہ اس بار عید دو جگہ ہیں، ایک عیدا لا ضحیٰ اور دوسرا پاکستان یوم آزادی ہے۔ قبائلی عمائد ین کہتے ہیں کہ ہمارے والد ین نے پاکستان کی آزادی میں بہت قربانی دی۔ دنیا اور مستقبل کی نسلوں کے قبائلیوں کے لئے زمین سے محبت کرنا ہمیں سکھاتا ہے.انہوں نے کہا کہ قبائلی روایات کے مطابق ان کی سرزمین کی بات آتی ہے، تو ایک قبائلی پشتون پھر پہاڑ پر کھڑا ہوتا ہے کیونکہ ان کے لئے آبائی وطن اور ان کی مائیں ایک جیسی ہوتی ہیں۔ضلع قبیلہ کے وزیرستان کے رہائشی عثمان نے پہاڑی کے دامن میں پاکستان کا ایک تاریخی اور بڑا جھنڈا لگایا، جب ہماری خبر وزیرستان کے نوجوان سے شیئر کی گئی تو انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا وطن ہے اور پاکستان کا جھنڈا ہماری پہچان ہے۔ میں یہ پہچان ضلع وزیرستان کے ہر کونے پر دینا چاہتا ہوں۔ عثمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے یہ پرچم 14 اگست کو بنایا ہے اور وزیرستان کے بہت سے نوجوان اپنے انداز میں پاکستانی جھنڈے ایک نئے انداز میں پہنیں گے، متعدد مثالیں موجود ہیں جن میں قبائلی نوجوان اپنے ملک پاکستان سے ایک خاص انداز میں محبت کا اظہار کرتے ہیں۔