بھارت پاکستان کیخلاف جھوٹ اور بے جا الزامات پر مبنی مہم بند کرے،ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کیخلاف جھوٹ اور بے جا الزامات پر مبنی مہم بند کرے۔بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں سے ناروا سلوک روا رکھا جاتا ہے،عالمی برادری نئی دہلی کا احتساب کرے۔افغانستان میں پی آئی اے آپریشن کا معاملہ کابل میں پاکستانی سفیر افغان اعلی حکام کے ساتھ اٹھائیں گے،پاکستان امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے،امریکہ نے پاکستان کیساتھ تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت پاکستان کیخلاف جھوٹ اور بے جا الزامات پر مبنی مہم بند کرے۔ترجمان نے کہا کہ ہم نے بار بار عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول کرائی ہے کہ بھارت پاکستان اور کشمیریوں کو بدنام کرنے کی غرض سے جعلی فلیک آپریشن کر سکتا ہے۔ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے تاہم بھارت کے کسی بھی جارحانہ عزائم کا منہ توڑ جوب دینگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت میں اسلامو فوبیا اور مسلمانوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر او آئی سی کی جانب سے احتساب کے مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزاءہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر عالمی برادری کی جانب سے توجہ بڑھ رہی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی ابتر ہے،2014 سے بھارت میں اقلیتوں کیخلاف اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا۔ہیومن رائٹس واچ ، او آئی سی اور ایمنسٹی انٹرنیشل بھی بھارتی مظالم کی تصدیق کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست آسام سمیت پورے ملک میں مسلم اقلیتوں کے ساتھ غیر انسانی رویہ روا رکھا جارہا ہے،عالمی برادری بھارت کا احتساب کرے۔پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد اور متوازن تعلقات کا خواہاں ہے۔حال ہی میں امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف سٹیٹ نے پاکستان کا دورہ کیا۔امریکہ نے دونوں ممالک کے تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔پاک ایران تعلقات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین خوشگوار برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ایران کے ساتھ اچھے تعلقات سے سعودی عرب کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ دونوں ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات ہیں،ایران پاکستان کا پرامن ہمسایہ ملک ہے۔ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے حوالے سے ایران سے کوئی بات نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین مسائل کے حل کے لئے مذاکرات ہونے چاہئیں۔پی آئی اے آپریشن معطل ہونے سے متعلق ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں پی آئی اے نے وضاحت جاری کی ہے۔افغانستان میں پی آئی اے آپریشن کا معاملہ کابل میں پاکستانی سفیر افغان اعلی حکام کے ساتھ اٹھائیں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ طالبان کا اعلی سطحی وفد ترکی میں ہے،طالبان وفد کا دورہ ترکی مثبت اقدام ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت اور امن کا قیام سب کی اولین ترجیح ہونی چاہئیے۔مذاکرات کے ذریعے ہی افغانستان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں جبکہ دوحہ میں امریکہ افغان مذاکرات مثبت سمت میں اہم قدم ہے۔افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان پر امن ،مستحکم اور خود مختارافغانستان کیلئے پر عزم ہے،افغانستان میں امن خطے میں استحکام اور ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔