انتہا پسند ہندؤوں نے اپنی توپوں کا رُخ ہما قریشی کی طرف کر لیا

نئی دہلی : بالی وڈ اداکارہ ہما قریشی نے بھی بھارت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں آپ سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ لوگوں کو کشمیریوں کی زندگی، وہاں ہونے والی خونریزی اوراس سے پیداہونےو الے نقصان کا بالکل اندازہ نہیں لہٰذا غیر ذمہ دارانہ باتیں نہ کریں اور خود کو ان کی جگہ پر رکھ کر دیکھیں۔جبکہ ہما قریشی کے بھائی ثاقب سلیم نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے کرفیو، وہاں کی سیاسی قیادت کو نظر بند کیے جانے اور وہاں پر بھاری مقدار میں فوج تعینات کیے جانے پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔ہما قریشی کے اس بیان پر انتہا پسند ہندؤوں نے اپنی توپوں کا رُخ ہما قریشی اور ان کے خاندان کی طرف کر لیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارتی حکومت کے اقدام کی مخالف کرنے پر بھارت چھوڑ کر پاکستان چلے جائیں جس پر اب ہما قریشی کے بھائی ثاقب سلیم کا بھی جواب آ گیا ہے۔مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ہما قریشی کے بھائی ثاقب سلیم نے انتہا پسند ہندؤوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے وطن سے پیار ہے، لیکن اگر میں کچھ غلط ہوتا دیکھوں گا تو سوال کروں گا۔ انہوں نے انتہا پسند ہندؤوں سے کہا کہ اگر آپ کو کوئی پریشانی ہے تو یہ آپ کا مسئلہ ہے۔ آپ میں سے کچھ لوگ مجھے پاکستان بھیجنے پر تُلے ہوئے ہیں لیکن میں آپ کو بتانا چاہتاہوں کہ میں جہاں ہوں ٹھیک ہوں۔واضح رہے کہ ہما قریشی اور ثاقب سلیم کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے اور گذشتہ کئی دن سے دونوں اداکاروں کا اپنے اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا۔