خیبر پختونخوا اسمبلی میں بے بی فیڈنگ سنٹر اور نونہالوں کی نگہداشت کئیر روم کا افتتاح

پشاور:صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا نے ہمیشہ کی طرح آج بھی ملک کی دوسری اسمبلیوں پر سبقت لے جاتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی میں بے بی فیڈنگ سنٹر اور نونہالوں کی نگہداشت کے مرکز کے قیام کو عملی جامہ پہناکر پاکستان کی پہلی اسمبلی کا اعزاز حاصل کرلیا جہاں خواتین ممبران اسمبلی کے شیر خوار بچوں کے لئے بے بی فیڈنگ و نگہداشت کے مرکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بے بی فیڈنگ اور چائلڈ کئیر روم کا افتتاح کردیا۔اس موقع پر وومن پارلیمنٹری کاکس خیبر پختونخوا اسمبلی, سن سیل، پی اینڈ ڈی ڈی, محکمہ صحت خیبر پختونخوا, یونیسف, خواتین ممبران اسمبلی اور میڈیا کے نمائندگان موجود تھی. سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے پروگرام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر دلی خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں دوران اجلاس و دیگر اہم میٹینگز میں آنے والی خواتین ممبران اسمبلی و دیگر کے نونہالوں اور دودھ پیتے بچوں کو اب گھر چھوڑ کر اسمبلی آنے اور ان کے لئے پریشان ہونے کا دور گذر گیا اور اس اسمبلی نے پہلے کی طرح سبقت لیتے ہوئے دودھ پیتے بچوں کے لئے بے بی فیڈنگ اور ڈے کئیر سنٹر کے قیام کو عملی جامہ پہنایا. انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق خواتین کو مزید بااختیار بنانے کے لئے ہم نہ صرف ضروری قانون سازی کررہے ہیں بلکہ کام کرنے والی خواتین کو انکے حقوق اور دیگر سہولیات دلانے کے لئے پرعزم ہیں۔انھوں نے وومن پارلیمنٹری کاکس کی ممبران خصوصاً ڈاکٹر سمیرہ شمس، ڈاکٹر آسیہ اسد, مدیحہ نثار و دیگر معزز ممبران کی کاوشوں کو سراہا, جنھوں نے نہ صرف اس ایشو کو اٹھایا بلکہ اس مقصد کے لئے اپنا دفتر بھی رضاکارانہ طور پر مختص کردیا. انہوں نے کہا کہ ہماری اسمبلی نے ہر کام میں ہمیشہ سبقت لی چاہے وہ پیپرلیس اسمبلی کا اعزاز ہو, اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماوں کے لئے الگ چیمبر اور سٹاف مہیا کرنا ہو یا اب نونہالوں کے لئے ڈے کئیر سنٹر کا قیام ہو. انہوں نے اس موقع پر محکمہ تعلیم کو تجویز دی کہ وہ صوبے کے تمام گرلز کالجز اور سکولوں میں درس و تدریس سے وابستہ خواتین کے چھوٹے بچوں کی نگہداشت کے مراکز کے قیام کو یقینی بنائیں تاکہ خواتین اساتذہ کرام و دیگر سٹاف اطمینان کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔اس موقع پرمحکمہ صحت کے نمائندے نے بتایا کہ صوبائی حکومت ابتدائی طور پر پانچ ہسپتالوں کو Baby Friendly Hospital Initiative کے تحت بے بی فرینڈلی ہسپتال بنانے کا کام کا آغاز کرچکی ہے جن میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال, خیبر ٹیچنگ ہسپتال, حیات آباد میڈیکل کمپلیکس, ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد اور مولوی جی ہسپتال پشاور شامل ہیں. ان ہسپتالوں میں کام کرنے والی خواتین ڈاکٹر صاحبان و دیگر سٹاف اپنے شیر خوار بچوں کو دوران ڈیوٹی ڈے کئیر سنٹر میں اطمینان کے ساتھ رکھ سکیں گی, جہاں انکی مناسب دیکھ بھال ہوگی. آخرمیں سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے ان تمام اداروں و افراد کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔