افغانستان کے اکاونٹس منجمد کرنے سے انسانی بحران پیدا ہوگا، شیخ رشید

کراچی:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دنیا چاہتی ہے کہ افغانستان کے اکاونٹس منجمد کرنے سے انسانی بحران پیدا ہوگا، ہمیں امید کرنی چاہیے کہ طالبان دنیا کے ساتھ مل کر چلیں گے اورجیساانہوں نے کہا تھا وہ دہشت گرد تنظیموں ٹی ٹی پی یا داعش کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں بھارت کی کوئی خواہش پوری نہیں ہوئی اور نہ خون خرابہ ہوا۔بھارتی میڈیا پاکستان پر پابندی لگانے کے لیے شور مچا رہا ہے۔ نریندر مودی کی میڈیا نے پنجشیر کی من گھڑت خبروں پر پاک فوج کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے اور بے بنیاد خبریں نشر کیں۔ وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ پاکستان کا افغانستان میں مفاد صرف امن ، استحکام اور ترقی ہے ،بھارتی میڈیا جھوٹ پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں جغرافیائی لحاظ سے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔پاکستان دنیا سے امن پر بھی بات کرے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے ملا برادرکو امن کے مقصد کے لیے امریکیوں کے ساتھ مذاکرات پر بیٹھنے کی سہولت فراہم کی، امریکہ نے ایک معاہدے پر دستخط کر کے افغانستان چھوڑ دیا ، پاکستان نے اس پر کوئی دستخط نہیں کیے۔ہم نے انہیں کچھ کرنے کا نہیں کہا بلکہ ہم صرف امن کے سہولت کار ہیں۔ افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا کے بارے میں پاکستان کی کوششوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاک فوج نے آٹھ سے دس ہزار افراد(غیر ملکیوں)کو پاکستان سے بڑی مہمان نوازی کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں ، یا جہاں وہ جانا چاہتے ہیں منتقل کرنے کی اجازت دی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے انہیں 21 دن کے لئے ویزے جاری کیے تھے اور ان غیر ملکیوں کو ایک ماہ کا ویزا بھی جاری کیا ، جو پروازوں میں تاخیریا کسی اور وجہ سے اپنی منزلوں پر نہیں جا سکے۔انہوں نے کہا ملک بھر میں کوئی مہاجر کیمپ نہیں ہے اور جو لوگ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوئے تھے انہیں واپس بھیج دیا گیا ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان تلخی پاکستان جیسے غیر جانبدار ممالک کے لیے بھی مسائل پیدا کرتی ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ 40 لاکھ افغان مہاجرین پہلے ہی پاکستان میں رہ رہے ہیں اور جب افغان حکومت مستحکم ہو جائے گی تو پاکستان افغان مہاجرین کے مستقل کے حوالے سے فیصلے پر غور کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہرکوئی سیاست کریں لیکن کسی کو مذہبی اختلافات پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور اس کی کابینہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانا چاہتی ہے اگر اس حوالے سے حزب اختلاف کو کوئی تحفظات ہیں توان کواس حوالے سے مذاکرات کرنے چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل پیش کیا جائے گااورہم الیکشن کو عزت دینے کے لیے الیکٹرانک مشینیں متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ایک سوال کا جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک مشینوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)کے تحفظات دوکئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے پرانی مشق دوبارہ شروع کی ہے ۔