میری ہمدردی اورحمایت کشمیریوں کیلئے ہے،سابق صدر

لاہور : سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میری ہمدردی اور حمایت کشمیریوں کیلئے ہے اور میں بھارت کے اس یکطرفہ ایکشن کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔بھارت کا یہ اقدام ویسی ہی سازش ہے جیسی اسرائیل فلسطین کی سرزمین ہتھیانے اور اُس پر یہودی تسلط قائم کرنے کیلئے کررہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اسی ہزار بھارتی فوجیوں کی تعیناتی ایسی ہے جیسے بھارت کسی طویل مدتی منصوبہ سازی کا ارادہ رکھتا ہو۔بھارت کا یہ اقدام ایسا ہی ہے جس کے تحت کوئی بھی شخص خطے کی زمین کو خرید سکے اور یہ ویسا ہی ہے کہ کشمیریوں سے ان کی سرزمین چھین کر وہاں ہندوؤں کو بسایا جاسکے۔سابق صدر نے کہا ہے کہ مودی حکومت کا یہ طرزعمل کشمیر کو مسلم اکثریت سے بدل کر ہندو اکثریت میں تبدیل کرنے کا مجرمانہ فعل ہے۔ حکومت پاکستان اور افواج پاکستان اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ کور کمانڈرز کانفرنس اور وزیراعظم کے اسمبلی میں بیانات اس بات کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللہ رب العزت مظلوم کشمیریوں کا حامی و ناصر ہو۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدام پر اقوامِ متحدہ کا سخت ردِ عمل آگیا۔ اقوامِ متحدہ کے انسانی ھقوق کے ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں گہری تشویش ہے کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں تازہ ترین پابندیاں خطے میں انسانی حقوق کی صورتحال کو خراب کر دیں گی‘‘۔ترجمان اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیٹی نے کہا ہے کہ 8 جولائی کی پورٹ میں کشمیرمیں بھارتی مظالم کا ذکرکیا تھا، جس میں بتایا تھا کہ ترجمان کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیرکی انتظامیہ سیاسی مخالفین کو سزا دینے کے لیے عقوبت خانوں کا استعمال کرتی ہے، مقبوضہ وادی میں مظاہرین سے نمٹنے کے لیے ماورائےعدالت قتل کیا جارہا ہے۔