کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں،ایران

تہران : مقبوضہ کشمیر کا تنازعہ، ایران نے 2 روز گزرنے کے بعد ردعمل دے دیا، ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی کا کہنا ہے کہ کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان اور بھارت دونوں ہمارے علاقائی شراکت دار اور دوست ممالک ہیں، پاکستان اور بھارت کو چاہئے کہ خوش اسلوبی کے ساتھ تمام مسائل کاحل بات چیت سے تلاش کریں۔تفصیلات کے مطابق ایران کا بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بیان سامنے آ گیا ہے۔ تہران کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کریں۔ ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی کا کہنا ہے کہ کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں، دونوں ممالک سے اپیل ہے کہ پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔باس موسوی کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال سے متعلق پاکستانی اور بھارتی حکام نے اپنا نقطہ نظر دیا ہے، جس پر ایران غور کررہا ہے۔ دونوں ممالک سے اپیل کر رہے ہیں کہ تحمل سے کام لیا جائے۔ علاقائی قوموں کی خوشحالی کے لئے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔ ترجمان ایرانی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہمارے علاقائی شراکت دار اور دوست ممالک ہیں، پاکستان اور بھارت کو چاہئے کہ خوش اسلوبی کے ساتھ تمام مسائل کاحل بات چیت سے تلاش کریں۔دوسری جانب دیگر اسلامی ممالک جن میں ترکی، ملائیشیا اور دیگر شامل ہیں، انہوں نے ایران کی غیر واضح پالیسی کے برعکس پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ترکی اور ملائیشیا نے مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کی ہے اس مسئلے پر پاکستان کا بھرپور سفارتی ساتھ دینے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔