پاکستان اور سعودی عرب کا وزارت خارجہ میں فوکل پرسنز تعینات کرنے پر اتفاق

اسلام آباد:پاکستان اور سعودی عرب نے اقتصادی،سرمایہ کاری اور ثقافتی و سفارت کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے ،دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطح کے روابط کے تسلسل اور پاک سعودی وزارت خارجہ میں فوکل پرسن تعینات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے سعودی۔پاکستان اعلیٰ مشاورتی کونسل قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔منگل کو پاک سعودی وزرائے خارجہ کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات دیرینہ اور تاریخی ہیں، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے دو طرفہ اور وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، ہم نے اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری کو بڑھانے پر خصوصی تبادلہ خیال کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے سعودی۔پاکستان اعلیٰ مشاورتی کونسل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کل یہاں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے سٹرکچر پر مذاکرات ہوئے، سپریم کونسل کے کام کے طریقہ کار پر گفتگو ہوئی، اس حوالے سے دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ میں فوکل پرسنز کا تعین کیا جائے گا،تا کہ ہمارے پاس اپنے باہمی تعلقات کو دیکھنے کے لیے ایک اسٹرکچرڈ اور ادارہ جاتی راستہ ہو۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک میڈیا، انفارمیشن،سپورٹس،اور ثقافت کے شعبوں میں بھی تعلقات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وژن 2030 تبدیلی کا مظہر ہے۔ہم تہذیبی روابط کا فروغ چاہتے ہیں۔ نئی قیادت کے وژن 2030 کے تحت سعودی عرب تبدیلی کی جانب دیکھ رہا ہے اور اس شعبے میں ماضی میں کام نہیں ہوا، اس میں ہم اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں جو وہاں پاکستانی فلموں کی نمائش دیکھنا، اپنے پسندیدہ گلوکاروں کی پرفارمنس سے محظوظ ہونا پسند کریں گے، یہ وہ شعبہ ہے جس پر ہم نے ماضی میں توجہ نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی تعلقات کے ساتھ ساتھ کلچرل تعلقات کے فروغ کے خواہشمند ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ گرین سعودی عرب اور گرین مڈل ایسٹ اور وزیر اعظم عمران خان کا وژن کلین گرین پاکستان آپس میں مطابقت رکھتے ہیں، ماحولیاتی و موسمیاتی شعبوں میں تعاون آگے بڑھا رہے ہیں، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے سعودی وزیر خارجہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا اور مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ہم نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ہماری افغانستان کے حوالے سے سوچ میں مماثلت پائی جاتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ویکسینیشن اور سفری مشکلات کے حوالے سے بات چیت ہوئی،وہ پاکستانی طلباء جو سعودی عرب میں تعلیم کے متمنی ہیں ان کی سہولت کیلئے میں نے سعودی وزیر خارجہ سے بات کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ہمیشہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہود پر زور دیتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے سی پیک منصوبوں بالخصوص خصوصی اقتصادی زونز میں سعودی کاروباری کمپنیوں کیلئے سرمایہ کاری کے میسر مواقع سے سعودی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے خواہشمند ہیں،دونوں ملکوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین خوشگوار برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔دونوں ملکوں کے مابین اعلی سطح پر تبادلوں کو مزید فروغ دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانی مقیم ہیں جو سعودی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا خطے کی سلامتی انتہائی مقدم ہے اور سلامتی کیلئے مل کر کام جاری رکھیں گے۔