مسکراہٹ پر صدقہ کا ثواب کیوں؟

تحریر: احمد فراز ۔۔۔۔۔۔۔۔
آخر ایک چھوٹی سی مسکراہٹ پر اتنا زیادہ اجر اور ثواب کیوں؟
رسولﷲﷺْ نے فرمایا : اپنے بھائی کے سامنے تمہارا مسکرانا بھی صدقہ ہے
(ترمذی)
وہ اس لئے کہ مسکراتا ہوا چہرہ دیکھ کر ہی اچھا لگنے لگ جاتا ہے مسکراہٹ انسان کی طبیعت پر خوشگوار تاثر چھوڑ جاتی ہے دوسروں کا دن اچھا بنا دیتی ہے اور اداسی اور پریشانی ختم کرتی ہے
سنجیدہ اور کرخت لہجہ کینسر سے بھی زیادہ خطرناک ہوتا ہے کیونکہ ایسا شخص جہاں سے بھی گزرے جہاں بھی بیٹھے دلوں کو دُکھاتا ہے ماحول میں کرختگی بھر جاتا ہے خوش باش ہنستے چہروں کی مسکراہٹ چھین جاتا ہے جبکہ خوش مزاج انسان خوشبو کی طرح ہوتا ہے جہاں ہوتا ہے سب خوبصورت ہو جاتا ہے ایک مسکراتا چہرہ بنا کسی کوشش ک ہی ماحول خوشگوار بنا دیتا ہے۔
رسولﷲﷺْ نے ایک اور مقام پر فرمایا : تم لوگوں کے دل اپنی دولت سے ہرگز نہیں جیت سکتے، تمہیں لوگوں کے دل جیتنے کیلئے خندہ پیشانی اور حسن اخلاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے (بیہقی)
رسولﷲﷺْ کے چہرۂ انور پر ہمیشہ مسکراہٹ سجی رہتی تھی۔ حضرت عبدﷲ الحارث روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسولﷲﷺْ سے زیادہ مسکراتے ہوئے کسی کو نہیں دیکھا(ترمذی)
حسن اخلاق سے دنیا جیتی جا سکتی ہے اپنے آس پاس کے لوگوں بہن بھائیوں کے دل خوش کئے جا سکتے ہیں انکا دن اچھا بنایا جا سکتا ہے… اب سمجھ آیا کہ ایک مسکراہٹ پر اتنا ثواب کیوں ہے