امریکہ کی نائب وزیر خارجہ پاکستان پہنچ گئیں

اسلام آباد :امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز پاکستان پہنچ گئی ہیں جہاں آج شام ان کی پاکستانی دفتر خارجہ کے حکام سے ملاقات متوقع ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایلس ویلز کی پاکستان آمد پر دفتر خارجہ حکام سے ملاقات کے بعدپاک امریکہ وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔ذرائع کے مطابق ایلس ویلز کے سامنے پاکستانی موقف پیش کیا جائے گا جبکہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور سرحد پر ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال پر بھی امریکی نائب وزیر خارجہ کو بریفنگ دی جائے گی۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گذشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ نے بھی رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی گرفتاریوں پر تشویش ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ بھارت اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دے رہا ہے۔ تاہم بھارت کو ہدایت کی گئی کہ کشمیر میں انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنایا جائے۔ امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ وادی میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، ایل او سی پر فریقین امن و استحکام برقرار رکھیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے نیویارک میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ عالمی ادارے کو کشیدگی میں اضافے پر تشویش ہے۔ جب ترجمان سے علاقائی بحران کے خاتمے کے لیے سیکرٹری جنرل کے کردار سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس بارے میں سیکرٹری جنرل نے اپنا مؤقف پہلے بھی کئی مرتبہ دیا ہے اور وہ اپنے مؤقف پر اب بھی قائم ہیں۔پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور حل کرنے چاہئیں۔ بھارت اور پاکستان کی رضا مندی سے سیکرٹری جنرل آفس اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اس پیشکش پر آمادگی کا اظہار کیا تاہم بھارت اس کو مسترد کرتا چلا آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشیدگی کی صورتحال پر تشویش ہے اور اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔