حکومت سپیشل اکنامک زونر میں برآمداتی صنعت میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد :سی پیک کے تحت سپیشل اکنامک زونز میں برآمداتی صنعتوں کے قیام کیلئے چین سے براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت سی پیک کے تحت برآمداتی صنعتوں میں بیرونی سرمایہ کاری پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء شوکت فیاض ترین، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، علی زیدی، مشیرِ تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، معاونینِ خصوصی وقار مسعود، معید یوسف, چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹینینٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت. اجلاس میں گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پیک کے تحت آنے والے چینی اہلکاروں کے ویزہ کے مسائل مکمل طور پر حل کر دیئے گئے ہیں ۔اجلاس میں سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے سپیشل اکنامک زونز میں برآمداتی صنعتوں کے قیام کیلئے بنائی گئی جامع حکمتِ عملی پر تفصیلی بریفنگ. اجلاس کو چین میں مختلف شعبوں سے متعلق ممکنہ بیرونی سرمایہ کاروں کی نشاندہی اور ان کو پاکستان میں براہِ راست سرمایہ کاری کیلئے فراہم کی جانے والی مراعات کے بارے بتایا گیا، مزید اجلاس کو پاکستان میں تین بڑی بین الاقوامی موبائل کمپنیوں کے اسمبلی یونٹس کے قیام اور انکے مقامی کھپت اور برآمدات پر مثبت اثرات سے بھی آگاہ کیا گیا. اسکے علاوہ سی پیک اتھارٹی، وزارتِ صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری بورڈ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے سی پیک کی بروقت تکمیل کو حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکومت سپیشل اکنامک زونر میں برآمداتی صنعت میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے،برآمداتی صنعتیں روزگار کی فراہمی، معاشی حجم میں اضافہ اور قیمتی زرِ مبادلہ کے ساتھ ساتھ عالمی منڈیوں میں “میڈ ان پاکستان” برآنڈ کی رسائی کو یقینی بنائیں گی۔