فردوس عاشق اعوان کی پیپلز پارٹی کے راہنما سے ٹی وی شو کے دوران جھڑپ۔ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

اسلام آباد: صوبائی وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جاوید چودھری کے پروگرام میں پیپلز پارٹی کے عبدالقادرمندو خیل نے وقفے کے دوران نہ صرف مجھے گالیاں دیں بلکہ میرے مرحوم والد کو بھی برا بھلاکہا۔انہوں نے نہ صرف مجھے ہراس کیا،دھمکی دی بلکہ میرے والد کو گالیاں دیں اور مجھے شدید دھمکیاں بھی دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سوشل میڈیا پر جو ویڈیو وائرل ہے وہ مکمل نہیں ہے بلکہ میں چینل سے گزارش کروں گی کہ پوری ویڈیو شیئر کی جائے تاکہ عوام تک یہ حقائق پہنچیں کہ مجھے کس طرح سے انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا گیا۔عبدالقادر نے مسلسل میرے خلاف فحش زبان استعمال کی اور میرے والد کے خلاف نازیبا الفاظ بھی استعمال کیے۔مندوخیل کی جانب سے اس قسم کے الفاظ استعمال کرنے اور دھمکیاں دینے کی بنا پر میں نے سیلف ڈیفنس میں انتہائی قدم اٹھایا۔میں اپنے قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کروں گی کہ 62اور63کے تحت نہ صرف وومن ہراسمنٹ بلکہ ڈیفا میشن کے کیس کے حوالے سے بھی فیصلہ کروں گی کیونکہ قانونی چارہ جوئی کرنا میرا حق ہے۔

کبھی باکسنگ،کبھی موٹر سائیکلنگ تو کبھی کرکٹ فردوس عاشق اعوان ہر فن مولا ہیں۔اس وقت سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صوبائی وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی کے راہنما عبدالقادر مندو خیل کو ایک ٹی وی شو کے دورا ن بحث میں گرما گرمی ہونے کے بعد تھپڑ جڑ دیا۔لڑائی ہونے کے بعد شو کو آف ایئر کر دیا گیا مگر فریقین کے درمیان لڑائی عروج پر پہنچ گئی اور دونوں نے ایک دوسرے کو غلیظ گالیاں اور دھمکیاں بھی دیں جبکہ فردوس عاشق اعوان نے عبدالقادر مندوخیل کے منہ پر زور دار تھپڑ دے مارااور فریق دوم نے بھی فردوس عاشق اعوان کا بازو مروڑ ڈالا۔