پی ٹی ایم کاسورج غروب ہونے کے قریب، محسن داوڑ کا سیاسی جماعت بنانے کے اعلان کے بعد ایمل ولی کے اوسان خطا

صوابی میں پروفیسر اسماعیل کی رہائشگاہ پر ایک اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پی ٹی ایم کے کارکنوں نے شرکت کی۔ یہ اجلاس پچھلےکچھ عرصے سے چلنے والے سیاسی مشاورتی عمل کی ایک کڑی تھی جس میں باقاعدہ طور پر ملکی سطح پر ایک نئی پارٹی تشکیل دینے کا اصولی اتفاق کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں عنقریب پارٹی کی آرگنائزنگ کمیٹی سمیت پارٹی کے نام اور منشور کا اعلان کردیا جائیگا.واضح رہے کہ پختون تحفظ موومنٹ روز اول سے اختلافات کا شکار ہے کیونکہ پی ٹی ایم کے بعض قائدین سیاسی جماعت بنانے کے حامی جبکہ ​منظور پشتین اورانکے چند ساتھی مخالف ہیں اس قبل محسن داوڑسے ایک سیاسی پارٹی کی تشکیل کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے واضح جواب نہیں دیا لیکن آخر کار انہوں نے سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کردیا،

محسن داوڑ کے اعلان کے بعد اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی کے اوسان خطا ہوگئے اور اپنے ایک ٹویٹر اکاونٹ سے پشتو کے اشعار ٹویٹ کی ہے۔
ټول عمر به دا ستا يم
ټول عمر به دې ستايم
خو دومره راته ووايه جانانه چې زۀ ستا يم
خپل قام خپله پارټي
عوامي نېشنل پارټي
پشتو ٹویٹ سے یہ صاف ظاہر ہو تا ہے کہ ایمل ولی شدید خوف میں مبتلا ہے،پی ٹی ایم محسن داوڑ کے سیاسی جماعت کے اعلان کے بعد پختون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہو ئے محسن دواڑ کوتنقید کا نشانہ بنایا ،سوشل میڈیا پر صارفین نے اپنے الگ الگ پیغامات میں محسن داوڑ کو آڑھے ہاتھوں لے لیا،

صارف شفیق خان نے لکھا ہے کہاے شاباش اب اپنے مقصد کی طرف ہزاروں معصوم بے گناہ لوگوں کی جو خون اپ لوگوں نے بہایا تھا وہ اسی روز اور اسی سیاسی مقصد کے لیے تو تھا۔ پختونوں کی خون بہانے کی ضرورت کیا تھا سیدھا پارٹی بناتے ہاں غیر ملکی فنڈ کے لیے تو ہمدری کی ضرورت تو تھی اس کے لیے خون بہانا ملک کے خلاف بھونکنا تو ضروری تھا۔ اب جاکے سادہ لوح قبا ئل کو اچھی طرح چونا لگایا جو ہر دفعہ تمھارے جیسے دھوکا کھا جاتے ہیں۔جاوید محسود نے لکھا ہے کہ میں ایک پشتون ہوں .اور میرے لئے پی ٹی ایم کے تمام مشران وکارکنان بہت عزیز ہے .لیکن کچھ لوگ جو داوڑ قبیلہ سے تعلق رکھتے ہیں قبیلہ پرستی کی وائرس میں مکمل مبتلا ہوچکے ہے جوکہ نہ صرف قبیلے کیلئے زہر بلکہ تمام پشتونوں کیلئے زہر ہے ۔

شریت وزیر نے لکھا ہے کہ سیاسی پارٹیاں اور بھی ہیں. اور وہ بھی پختونوں کی سیاست کرتے ہیں، کیوں نہ ان کو جوائن کرے، سیاست میں مفاد ایک قدرتی آمر ہے. مگر تحریک کو جو نقصان آپ نے پہنچائی یہ قوم یاد رکھے گی.

عثمان وزیر نے لکھا ہے کہ جناب یہ مت کہو کہ ملک بھر سے آئے ہوئے کارکنان بلکہ اس طرح بولو کہ ہمارے ساتھ چند مفاد پرست ٹولے کا میٹنگ تھا ,ایک بات یاد رکھ لو آپ کو اللہ تعالی نے پی ٹی ایم کی بدولت عزت سے نوازا تھا ورنہ اس سے پہلے تو آپ عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ 20 سال سے تھے لیکن کسی نے بھی آپ کا نام نہیں سنا تھا اور نہ آپ کی اتنی عزت تھی, اب ہمارا یقین ہے کہ انشاءاللہ جتنی عزت پی ٹی ایم کی بدولت آپ کو ملی تھی وہ سب کچھ آپ نے اپنے ہی ہاتھوں سے کھودیا اور مذید زوال کا شکار ہو تے چلے جائیں گے۔

ناصر حساس نے لکھا ہے کہ حقیقت میں آپ آستین کے سانپ ہے آج منظور پشتین کی بات درست ثابت ہوئی کہ آپ ایک تحریک کو سیاسی جماعت کا رنگ دے رہے ہیں آپ نے نہ صرف وزیرستان بلکہ تمام پشتون قوم کو دھوکہ دیا.اسرار الدین نے لکھا کہ علی وزیر جیل میں پابند سلاسل ہے اور آپ بے شرم جیسے انسان اپنے مفادات کیلئے سیاسی پارٹی تشکیل دے رہے ہیں آستین کے سانپ۔محمد عرفان آفریدی نے لکھا کہ پی ٹی ایم پر ہر کسی نے خود کو پروموٹ کر دیا اور آپ نے تو بہت منافقت کردی۔

سید بادشاہ نے لکھا کہ پشتون ایک باشعور قوم ہے اور اپنے دوست اور دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں آپ چند دن ملک کے سیاسی پارٹیوں کے قائدین سے اٹھ بیٹھ کر لسی کیا پی لی آپ نے اپنے آپکو کو لیڈر سمجھ لیا، لیڈر پیدائشی ہو تے ہے آپ کچھ بھی نہیں ہے،ازلان خان محسود نے اپنے پیغام میں لکھا کہ سیاست کے لئے آپ کوئی اور پشتون قام پرست پارٹی بھی جوائن کر سکتے تھے۔ لیکن آپ کا مقصد صرف اور صرف پی ٹی ایم کو نقصان پہنچانا تھا۔ ایک اور صارف نے لکھا ہے کہ ماضی یعنی کئی سالوں کے پہلے بات ہے کہ قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں نے جہاد کیلئے گردش شروع کیا تو قبائلی علاقوں کے لوگوں نے ان کےلئے چندے یہاں تک کہ خواتین نے بھی اپنے زیورات اور نقدی بھی طالبان کو جہاد کیلئے دی ،لیکن بعد میں وہ ایک بڑا فراڈثابت ہوگیا،تواس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ پی ٹی ایم اور ٹی ٹی پی کا ایجنڈا ایک ہے ہم پی ٹی ایم پر کیسے بھروسہ کرسکتے ہیں،سوشل میڈیا ایک طرف بعض صارفین نے محسن داوڑ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تو دوسری طرف لاتعداد سوشل میڈیا صارفین نے محسن داوڑ کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ مختصر یہ کہ پختون تحفظ موومنٹ اب مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے اور پی ٹی ایم رہنماؤں کے ناپاک عزائم منظر عام پر آگئی،جس سے صاف ظاہر ہو تا ہے کہ پی ٹی ایم کے قائدین پشتون قام کے نام صرف اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے استعمال کررہی ہے۔ پختونوں کے لئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ پی ٹی ایم قبائلی علاقوں کی ترقی کو روکنے اور دہشتگردی کی فروغ کیلئے کام کرکے اپنے مفاد کیلئے پشتونوں کے سروں کا سودا کررہے ہیں۔