بھارت کشمیرمیں مزید فوج تعینات کر رہا ہے،بھارتی صحافی

سری نگر : بھارت نے کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے7اگست کو قرارداد منظور کیے جانے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے آزاد کشمیر پر حملہ کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ 7 اگست کو کشمیر کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کرے گی جس میں کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔اس سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہو جائے گی اور اسی روز بھارتی فوج آزاد کشمیر پر بمباری کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پولیس تھانوں کو آرمی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور بہت سے مقامی پولیس والوں کے ہتھیار بھی چھین لئے گئے ہیں۔ اس سے پہلے معروف بھارتی صحافی اور تجزیہ نگار ا اشوک سوائن نے اپنے ٹویٹر پیغام میں انکشاف کیا تھا کہ بھارت بڑی تعداد میں اپنے فوجی مقبوضہ کشمیر میں بھیج رہا ہے اور سیاحوں اور عبادات کے لیے کشمیر جانے والوں کو ہنگامی طور پہ کشمیر سے نکالا جا رہا ہے۔کشمیری اس حوالے سے ابھی تک اندھیرے میں اور خوفزدہ ہیں کیونکہ پہلے ہی ان کے 47ہزار سے زائد نہتے شہری مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نےا نکشاف کیا ہے کہ بھارت کشمیر میں مزید فوج تعینات کر رہا ہے۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ بھارت نے مزید 38ہزار فوجی مقبوضہ کشمیر میں بعینات کر دیے ہیں جبکہ گزشتہ دنوں بھارت نے 10ہزار بھارتی فوجی کشمیریوں پہ ظلم کرنے کے لیے بھیجے تھے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت کی جانب سے کشمیر سے سیاحوں اور ہندو زائرین کو فوری طور پر مقبوضہ وادی چھوڑنے کی ہدایت نے کشمیری عوام کی بے چینی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ مودی سرکار نے سی پی آر ایف اور دیگر سیکیورٹی فورسز سمیت امریکی ساختہ سی 17 ملٹری ٹرانسپورٹ طیاروں کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔