مردان میں ایک ہفتے سے نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

مردان:مردان میں ضلعی انتظامیہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔مردان میں کمشنر آفس میں اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری داخلہ ،سیکرٹری ہیلتھ، پولیس و انتظامیہ کے حکام و اراکین اسمبلی شریک ہوئے۔کورونا وباء کی بڑھتی ہوئی تیسر ی لہر کے پیش نظر صوبائی وزیر خیبر پختونخوا عاطف خان کی زیر نگرانی اعلیٰ سطح کے اجلاس میں موجودہ صورتحال اور تاجر برادری کی درخواست کو مد نظر رکھتے ہوئے نافذ لاک ڈاون کو تاحکم ثانی معطل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے، آڈر کے مطابق تاجر برادی، جملہ دکاندار، کمرشل مارکیٹوں اور مویشی منڈیوں میں جاری کردی حکومتی ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد کرنا لازم ہوگا۔تمام تر عوامی مقامات پر فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا۔تمام سکول مکمل بند رہیں گی بشمعول نہم و دہم کی کلاسز، تاہم گھروں سے آن لائن کلاسز/پڑھائی کی اجازت ہوگی۔تمام ترکاروباری سرگرمیاں، ادارہ جات، مارکیٹس شام 06:00 بجے سے لیکر سحری تک مکمل بند رہیں گی مسوائے میڈیکل سروسز اور فارمیسیز/میڈیکل سٹورز، ویکسینیشن سنٹرز، تندور، ہوٹل/ریسٹورنٹس(صرف لے جانے کی اجازت ہوگی) اور پٹرول پمپس۔تمام تر کاروباری سرگرمیاں، ادارہ جات ، کمرشل مارکیٹس ہفتہ میں دو دن یعنی کہ جمعہ اور ہفتہ کو مکمل طور پر بند رہیں گی ،تمام تر انڈور / آوٹ ڈور کے ثقافتی ، کھیلوں ، مذہبی و دیگر تقریبات کے انعقاد پر پابندی ہوگی۔انڈور /آوٹ ڈور کھانے پر مکمل پابندی ہوگی (صرف گھر لے جانے /ہوم ڈیلوری کی کورونا ایس او پیز پر عملدر آمد کی روشنی میں اجازت ہوگی)۔تمام تر سرکاری و نجی دفاتر /محکمے 09:00 سے دوپہر 02:00 بجے تک ایس او پیز پر عملدر آمد کی روشنی میں سرانجام دیں۔ تمام تر پبلک ٹرانسپورٹ کے دوران فیس ماسک پہننا اور ایس او پیز پر عملدر آمد کرنا لازم ہوگا، انٹر سٹی ٹرانسپورٹ 50 فیصد مسافروں پر مشتمل رہیگی، ہفتہ اور اتوار کو انٹر سٹی اور انٹر پروینشل ٹرانسپورٹ پر مکمل پابند ہو گی۔تراویح /نماز جاری کردہ کورونا ایس او پیز کی روشنی میں کھلے ایریاں میں ادا کی جائے اگر ممکن ہو۔ انتظامی افسران علماء کرام کے ساتھ مشاورت پر ایس او پہز پر عملدر آمد کو یقینی بنائیں۔ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے تاجروں اور دکانداروں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ درجہ بالا جاری کردہ احکامات/اعلامیے اور جاری کردہ احتیا طی ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد کریں بصورت خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف متعلقہ ا یکٹ کے تحت سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔