پاکستان اور جرمنی کا تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

برلن:پاکستان اور جرمنی نے تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ہے۔جرمنی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ہم تمام شعبہ جات میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پیر کو برلن میں وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برلن میں آج یہاں موجودگی پر میں بے حد خوش ہوں۔کورونا کی جاری عالمی وباءکے باوجود آمد پر جس گرمجوشی سے ہمارا استقبال کیاگیا ہے، اس پر میں وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ دورہ ایک ایسے موقع پر ہورہا ہے جب پاکستان اور جرمنی میں سفارتی تعلقات قائم ہوئے 70 سال مکمل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات کے خواہاں ہیں، اس کیلئے باقاعدہ فریم ورک موجود ہے۔پاکستان کو جی ایس پی پلس سٹیٹس دلوانے میں جرمنی کی معاونت پر شکر گزار ہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب اس وقت کرونا عالمی وبائی چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے 15 ملین ویکسین ڈوزز دیے جانے پر جرمن قیادت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر معاونت پاکستان کی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے ۔جرمن چانسلر مارکل کی قیادت میں جرمنی نے ترقی کے بہت مدارج طے کیے ،جرمن چانسلر کی وزیر اعظم عمران خان کو دورہ ء پاکستان کی دعوت کا خیرمقدم کرتے ہیں وزیر اعظم عمران خان کرونا صورت حال میں بہتری کے بعد تشریف لائیں گے.وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن عمل میں جرمنی کا کردار قابل تحسین ہے ،ہم پرامن، مستحکم افغانستان کے خواہشمند ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں جنوبی ایشیا کی سیکیورٹی صورتحال پر ہماری تفصیل سے گفتگو ہوئی ۔پاکستان امن کا خواہاں ہے،تاہم ہندوستان نے 5 اگست 2019 کے یک-طرفہ اقدامات کے ذریعے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرات سے دو چار کیا۔