ملک میں قانون سے کوئی بالاتر نہیں، ہماری اولین ترجیح غریب کی فلاح و بہبود ہے، وزیراعظم عمران خان

لاہور:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں مدینہ کی ریاست کی طرز پر قانون کی بالادستی، میرٹ اور انسانیت کی فلاح پر مبنی فلاحی ریاست کا تصور لے کر آ رہے ہیں، بالخصوص معاشرے کے کمزور طبقات کو سہولت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز ہے، ملک میں تعمیرات کے شعبہ کی ترقی سے روزگار کے مواقع، غربت کا خاتمہ اور ملکی دولت میں اضافہ ہوگا، بینکوں کی جانب سے گھروں کے لیے مورگیج کی سہولت کی فراہمی کے راستہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے عدلیہ سمیت تمام اداروں کے تعاون کے مشکور ہیں، اکیسویں صدی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نظام میں موجود خرابیوں کو ختم کرنا ہوگا۔ وہ جمعہ کو یہاں نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر حکومت پنجاب، وزیراعلی، وزراء اور مختلف اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کے سامنے میں اپنی خوشی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں، ہم آج جس مقام پر پہنچے ہیں اس کے لیے کافی کام کیا ہے، ”فور کلوژر” قانون کی منظوری میں دو سال لگے، اس کے لیے عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اگر وہ مدد نہ کرتے تو یہ قانون منظور نہ ہوتا، کئی سالوں سے یہ قانون زیرالتوا تھا، اس قانون کی منظوری کے بعد بینک اب مورگیج کی سہولت دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کل آبادی کے 0.2 فیصد کی شرح سے مورگیج کی سہولت دی جا رہی تھی جبکہ مغرب، امریکہ سمیت دیگر ممالک میں یہ شرح 80 فیصد سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی فرد کے پاس نقد رقم نہیں تو نہ وہ اپنا گھر خرید سکتا ہے اور نہ ہی گھر بنا سکتا ہے، دنیا میں اس کے لیے بینک قرض فراہم کرتے ہیں جو پیسہ کرائے کی مد میں جاتا ہے وہ گھر کی قسطوں میں تبدیل ہو جاتا ہے اور وہ گھر اس فرد کی ملکیت بن جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سے ہر شخص کے پاس ایک موقع میسر آیا ہے کہ وہ قسطیں دے کر اپنا گھر حاصل کر سکے۔اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایل ڈی اے، بینکنگ سیکٹر، عدلیہ سمیت تمام اداروں نے بھرپور تعاون کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس نظام میں بدعنوانی، برائیاں اور رکاوٹیں آ جائیں جہاں رشوت کے بغیر کوئی کام نہ ہوتا ہو، ان برائیوں کو ختم کرنے اور اس نظام میں تبدیلی لانے میں وقت درکار ہوتا ہے، سٹیٹس کو بدلنے میں وقت لگتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اس نظام کو خراب ہوتے دیکھا ہے، اس کو تبدیل کرنے کے لیے ایک عزم اور مصمم ارادہ چاہیے، دنیا کے کئی ممالک نے یہ کر دکھایا۔انہوں نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے خودکار نظام متعارف کرا کے اہم قدم اٹھایا ہے، کاروبار میں آسانیاں لانے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے، اس پر ایل ڈی اے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، جنرل وحید اور ان کی ٹیم نے تعمیراتی شعبہ میں رکاوٹیں کافی حد تک دور کی ہیں، ایف بی آر کے ساتھ مل کر مراعات اور سٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر عام لوگوں کو قرضے دینے میں حائل مشکلات دور کیں، اس سے قبل عام لوگوں کو قرضے دینے کے لیے بینک تیار نہیں تھے۔