عورت مارچ والے کون ہے، ان کا ایجنڈا کیا ہے، ان کو فنڈنگ کہاں سے ہو رہی ہے؟ پشاورہائیکورٹ

پشاور:پشا ور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین نے کہا کہ آئین کے اندر اظہار رائے کا حق موجود ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہرکوئی اس بہانے مذہب اور ر سالتﷺ کو نشانہ بنائے۔ عورت مارچ والے کون لوگ ہیں ؟کہاں سے آئے ہیں اور ان لوگوں کا ایجنڈا کیا ہے؟ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں؟چند عورتوں نے خواتین کے حقوق کے نام پر پورا ملک یر غمال کیا ہوا ہے ،ان لوگوں کو فنڈنگ کہاں سے ہو رہی ہے ،کیوں نہ اس مارچ کی انکوائری کو ایف ائی اے کے حوالے کریں تاکہ مکمل رپورٹ سامنے آسکے۔یہ ریمارکس انہوں نے گزشتہ روز عورت مارچ کے منتظمین کے خلاف دائر مقد مے کے خاتمے کے لیے دائر رٹ کے سماعت کے دوران دیئے۔سماعت جسٹس روح الامین اور جسٹس عتیق شاہ نے کی ، عورت مارچ کے منتظمین،ان کے وکیل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پیش ہوئے ، عورت مارچ کے منتظمین نے موقف اختیار کیا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور شوکت اللہ شاہ نے توہین مذہب اور رسالتﷺ کے الزام میں گزشتہ ماہ 26تاریخ کو عورت مارچ اسلام آباد کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا جو مقامی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا اور مذکورہ مارچ خواتین کے حقوق کے حوالے سے تھا اور اس کو غلط رنگ دیا گیا ہے۔فاضل جج نے مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے ۔