عوامی نیشنل پارٹی کے قائد ین اور کارکنان سوشل میڈیا پر جانی خیل دھرنے کے حوالے جعلی تصاویر شئیر کرنے لگے

پشاور:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور رکن صو بائی اسمبلی سردار حسین بابک نے جانی خیل دھرنے کے حوالے سے ایک جعلی تصویر ریٹویٹ کی ہے جس کے ساتھ لکھا ہے کہ اسلام آباد دھرنا ایک انقلابی قدم ہے۔سوشل میڈیا صارفین نے اے این پی اور سردار حسین بابک کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہو ئے اپنے الگ الگ پیغامات میں لکھا ہے کہ ایک طرف جانی خیل واقعے کے لواحقین سے حکومت خیبر پختو نخوا نے وزیراعلیٰ محمود خان کی سربراہمی میں مذاکرات کئے تو دوسری اے این پی کے کارکنان سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور پیغامات کے زریعے جانی خیل اور خاص کر خیبر پختو نخوا کی امن و امان خراب کرنے پر تلے ہو ئے ہیں،باچہ خان بابا کے عدم تشدد کے فلسفے سے آراستہ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر باز محمد خان کی قیادت میں اے این پی کارکنان و عہدیداران اسلحے سے بامسلح جانی خیل جلوس کیلئے کھڑے رہے۔اے این کے صوبائی صدر ایمل ولی نے بھی گزشتہ روز اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ اے این پی جانی خیل مارچ شرکاء کیساتھ ہے۔ضم اضلاع میں اختیارات سول انتظامیہ کےحوالے کرے۔انہوں نے بھی کہا تھا کہ ایک طرف پختونوں کو مارا جارہا ہے تو دوسری جانب ان سے احتجاج کا حق بھی چھینا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا اسمبلیوں میں بیٹھے حکومتی اراکین کس منہ سے پختونوں کی نمائندگی کررہے ہیں؟کیا بنوں میں پختونوں پر جاری ظلم ان کو نظر نہیں آرہا ؟ تاریخ حکمرانوں کی اس بے حسی کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے اے این پی کے دور حکومت میں خیبر پختونخوا میں طالبان کاراج تھا اور آئے روز معصوم لوگوں کے قتل عام کا بازار گرم تھا تو پاک افواج نے حکومتی اداروں کی تعاون سے دہشتگردوں کا صفایا کرکے خیبر پختو نخوا اور حاص کر قبائلی اضلاع میں امن قائم کیا، ایمل ولی اگر آج اسمبلی ممبران پر تنقید کررہے ہیں تو کل اے این پی خیبر پختو نخوا میں بر سراقتدار ہونے مرکزی حکومت کے ساتھ اتحادی تھا تو اس وقت خیبر پختو نخوا میں امن و امان کی ابتر صورتحال تھی،خیبر پختو نخوا حکومت نے صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے ​جانی خیل جرگے سے مذاکرات کئے اور انکے جائز مطالبات مان لئے، تو اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کا فر ض بنتا ہے کہ تنقید کے بجائے امن قائم کرنے کے حوالے سے کردار ادا کرنے چاہیں اور جعلی خبروں سے اجتناب کریں۔