وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کےآپریشنز، ٹی ٹی پی کے 10 دہشتگرد ہلاک

وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 10دہشت گرد مارے گئے۔ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کے قبضےسے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد،تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان دتہ خیل کے علاقے ستر انذرکئی میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر کامیاب کاروائی،ٹی ٹی پی(طارقی گروپ) کے دہشتگرد کمانڈر جنید المعروف جامد اور ٹی ٹی پی(صادق نور گروپ) کے دہشتگرد کمانڈر خالق شاہ دین المعروف ریخان کو چار ساتھیوں سمیت ہلاک کر دیا،دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔دہشتگرد کمانڈر جنید المعروف جامد بو یا دتہ خیل کا رہائشی تھا اور سال 2010 سے حمزونی،بویا اور دتہ خیل کے علاقوں میں دہشتگردی کے متعدد واقعات میں ملوث تھا۔ستمبر2010 میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف آئی ای ڈی حملے،جنوری2021 میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ اور دسمبر2020 میں دتہ خیل کے رہائشی ملک عثمان کے خلاف آئی ای ڈی حملے میں شامل تھا۔دہشتگرد کمانڈر خالق شادین المعروف ریخان بویا 2013 سے خارسین اور بویا دتہ خیل کے علاقوں میں دہشتگردی کی متعدد کاروائیوں میں ملوث تھا۔ستمبر2020 میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف آئی ای ڈی حملے،اکتوبر 2020 میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ اور جنوری2021 میں میران شاہ محکمہ جنگلات کے کارکنان کے اغوا میں براہ راست شامل تھا۔وزیرستان کے علاقے منظر خیل میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اور کاروائی کے دوران ٹی ٹی پی(ایچ جی بی) طوفان گروپ کے دہشتگرد عبد العنیر المعروف عادل کو ہلاک کر دیا جس کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔دہشتگرد کمانڈر 2009 سے سروبی،روغہ بدر،منظر خیل اور خیسور کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز اور دیگر دہشتگردی کاروائیوں بشمول مئی 2019 میں منظر خیل میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ،نومبر 2019 اور2020 میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں ملوث تھا۔علاوہ ازیں دہشتگرد علاقے کے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں بھی شامل رہا۔ افواج پاکستان کے جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جوان مردی سے لڑتے ہوئے سرزمین وزیرستان کو دہشتگردوں سے پاک کیا۔